کراچی ایئرپورٹ حملے کی ابتدائی رپورٹ تیار، اہم انکشافات سامنے آگئے
رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ معائنے کے دوران معلوم ہوا کہ خودکش حملہ غیر ملکیوں کے وفد پر ہوا، دھماکے کے نتیجے میں 12 گاڑیوں کو بری طرح نقصان پہنچا اور تین مکمل تباہ ہوئیں
شیعہ نیوز : کراچی میں جناح انٹرنیشنل ایئرپورٹ کے قریب چینی شہریوں پر ہوئے خودکش حملے کی ابتدائی رپورٹ تیار کرلی گئی، دھماکا خودکش تھا، جس میں 70 سے 80 کلوگرام مواد استعمال کیا گیا۔ تفصیلات کے مطابق کراچی ایئرپورٹ سگنل کے قریب دھماکے کی بم ڈسپوزل اسکواڈ نے ابتدائی رپورٹ تیار کرلی، جسے کے مطابق دھماکا گاڑی میں وی بی آئی ای ڈی کے ذریعے کیا گیا، دھماکا جناح انٹرنیشنل ایئرپورٹ پر روانگی کے سگنل پر ہوا۔
رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ معائنے کے دوران معلوم ہوا کہ خودکش حملہ غیر ملکیوں کے وفد پر ہوا، دھماکے کے نتیجے میں 12 گاڑیوں کو بری طرح نقصان پہنچا اور تین مکمل تباہ ہوئیں، دھماکے میں تقریباً 70 سے 80 کلو گرام کمرشل دھماکا خیز مواد استعمال کیا گیا۔ رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ خودکش حملہ آور گاڑی میں دھماکا خیز مواد لے کر سوار تھا اور چینی باشندوں کی آمد کا منتظر تھا، جس نے ہدف کو قریب آتے دیکھ کر گاڑی ان سے ٹکرا دی۔
تفتیشی ذرائع نے دعویٰ کیا ہے کہ کراچی میں گزشتہ شب ایئرپورٹ کے باہر غیر ملکیوں کے قافلے سے خود کش حملہ آور نے بارود سے بھری کار ٹکرائی۔ حملے میں چھوٹی کار استعمال کی گئی، کار سوار خودکش حملہ آور قافلے کے نکلنے کا انتظار کر رہا تھا۔ قافلہ پہنچتے ہی کار سوار نے اپنی گاڑی غیر ملکیوں کی گاڑی سے ٹکرا دی، کار میں ممکنہ طور پر بارود تھا، جس سے گاڑی مکمل تباہ ہوگئی۔
دھماکے کے بعد غیر ملکیوں کی ایک گاڑی ریورس کرکے محفوظ کرنے کی کوشش کی گئی، دھماکے میں بھاری بارودی مواد استعمال کیا گیا، جس سے گاڑیوں کو نقصان پہنچا۔ متاثرہ گاڑیوں کی تفصیلات حاصل کی جا رہی ہیں۔ دوسری جانب ایئرپورٹ کے قریب دھماکے سے متعلق خصوصی ٹیم تشکیل دے دی گئی۔ پولیس حکام کا کہنا ہے کہ آئی جی سندھ کے احکامات پر خصوصی ٹیم بنائی گئی ہے، بم ڈسپوزل ایسٹ، ساؤتھ اور ویسٹ کی ٹیمیں تفتیش کریں گی۔
یہ بھی پڑھیں: پی ٹی آئی جلسے کی آڑ میں دہشتگردوں کو پنجاب منتقل کرتی ہے، گورنر کے پی کا سنگین الزام
چین نے کراچی میں اتوار کی شب دہشت گردانہ حملے میں دو چینی شہریوں کی ہلاکت اور ایک شہری کے زخمی ہونے کی تصدیق کرتے ہوئے مطالبہ کیا ہے کہ پاکستان حملے کی مکمل تحقیقات کرے اور مجرموں کو سخت سزا دے۔ چینی سفارت خانے کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ ہم نے فوری ایمرجنسی پلان نافذ کر کے پاکستان سے تحقیقات کی درخواست کی ہے۔ پاکستان کو چینی شہریوں، اداروں اور منصوبوں کی حفاظت کو یقینی بنانے کے لیے مؤثر اقدامات کرنے چاہئیں۔ چینی سفارت خانے نے کہا کہ زخمیوں اور ان کے لواحقین سے دلی تعزیت کرتے ہیں، دونوں ممالک کے متاثرین کے ساتھ گہرے تعزیت کا اظہار کرتے ہیں۔ اپنے بیان میں سفارت خانے نے مزید کہا کہ پورٹ قاسم الیکٹرک پاور کمپنی کے ایک قافلے پر کراچی کے جناح انٹرنیشنل ایئرپورٹ کے قریب دہشت گردوں نے حملہ کیا تھا۔
ترجمان دفتر خارجہ ممتاز زہرہ بلوچ نے بھی اپنے بیان میں کراچی میں ہونے والے دہشت گردی کے واقعے کی مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ چینی شہریوں پر حملہ کرنے والے دہشت گردوں کو شکست دینے کے لیے پاکستان چین کے ساتھ مل کر کام جاری رکھنے کے لیے پُرعزم ہے۔ ترجمان نے اپنے بیان میں مزید کہا کہ کراچی میں ہونے والی دہشت گردانہ کارروائی پاک چین پائیدار دوستی پر حملہ تصور کرتے ہیں اور اس بزدلانہ کارروائی کرنے والے عناصر کو انصاف کے کٹہرے میں لاکر سخت سزا دینے کے لیے پرعزم ہیں۔ پاکستان دہشت گردی کو جڑ سے اکھاڑ پھینکنے تک اپنی چینی بھائیوں کے ساتھ مل کر کام جاری رکھے گا۔