دنیا

طوفان الاقصی کی اولین سالگرہ، یہ ایک بھیانک سال تھا، صیہونی میڈیا کا اسرائیلی شکست کا برملا اعتراف

"شیعہ نیوز: یہ ایک بھیانک سال تھا جس میں اسرائیل کی پوری تاریخ کی سب سے بڑی ناکامیاں ریکارڈ ہوئی ہیں” یہ الفاظ اسرائیلی اخبار ہآرٹز کی تازہ ترین رپورٹ کا حصہ ہیں۔ عبری زبان کے اس صیہونی اخبار نے لکھا ہے کہ 7 اکتوبر 2023ء کو 1 سال گزر جانے کے بعد بھی اسرائیل اپنے دشمنوں کے ساتھ جاری اس محاذ آرائی سے بچ نکلنے کے قریب تک نہیں پھٹکا درحالیکہ 7 اکتوبر کو ہونے والی یہ خوفناک شکست ہمیشہ ہی اسرائیلی بنیادوں کو لرزاتی رہے گی اور اس عظیم دھچکے سے نکلنے میں کئی دہائیاں لگ جائیں گی۔ صیہونی رپورٹ کے مطابق 1 سال قبل اسی روز "چند ایک منٹوں میں ہی” اسرائیلی فوج کا پورا نظام درہم برہم ہو گیا تھا جبکہ اسرائیلیوں کو پہنچنے والے تاریخ کے سب سے زیادہ نقصان کا سبب یحیی السنوار بنے تھے۔

ادھر غزہ کے خلاف جاری غاصب اسرائیلی رژیم کے انسانیت سوز حملوں کے آغاز کی پہلی برسی پر قابض صیہونی فوج کے ریزرو افسران نے بھی کھل کر اعتراف کیا ہے کہ اسرائیل جنگ سے متعلق اپنے اہداف حاصل کرنے میں بھی بری طرح سے ناکام رہا ہے جن میں سب سے اہم حماس کا خاتمہ تھا! اس حوالے سے گزشتہ روز اسرائیلی ٹیلیویژن چینل 14 کو انٹرویو دیتے ہوئے اسرائیلی فوج کے ریزرو میجر جنرل غادی شمنی نے اعتراف کیا کہ غزہ کی پٹی کی صورتحال "انتہائی پیچیدہ و مشکل” ہے اور ابھی تک جنگ کے مقاصد میں سے "کوئی ایک بھی” حاصل نہیں کیا جا سکا؛ نہ حماس ختم ہوئی ہے اور نہ ہی ہم اپنے قیدیوں کو واپس لانے میں کامیاب ہوئے ہیں۔

میجر جنرل غادی شمنی نے مزید کہا کہ حماس کے پاس اب بھی بہت زیادہ اسلحہ موجود ہے اور وہ کسی طور خطرے سے دوچار نہیں، مزید برآں یہ کہ وہ اب بھی اعلان کر رہی ہے کہ مزاحمت جاری رکھے گی! صیہونی جنرل نے زور دیتے ہوئے کہا کہ ایک اور انتہائی تلخ حقیقت بھی موجود ہے اور وہ یہ کہ ہم غزہ کی پٹی کے ہر کوچے و محلے میں باقی رہ سکتے اور نہ موجودہ چیلنجوں کے ساتھ شمال میں حزب اللہ کا سامنا ہی کر سکتے ہیں۔!

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button