شیعہ نیوز: اسلامی جمہوریہ ایران کے وزیر خارجہ "سید عباس عراقچی” اپنے چوتھے علاقائی دورے کے دوران اس وقت اپنے دوسرے سٹیشن قاہرہ میں موجود ہیں جہاں انہوں نے مصری صدر "عبد الفتاح السیسی” سے ملاقات کی۔ اس موقع پر دونوں رہنماوں نے خطے کی پریشان کن صورتحال پر اظہار تشویش کیا۔ انہوں نے فلسطین و لبنان کے خلاف مسلسل صیہونی جارحیت پر افسوس کا اظہار کیا۔ اس دوران سید عباس عراقچی نے فلسطین و لبنان کی عوام کی مشکلات میں کمی اور خطے کی سلامتی کے لیے تمام سفارتی ذرائع استعمال کرنے پر زور دیا۔ اس ملاقات میں سید عباس عراقچی نے عبد الفتاح السیسی کو ایرانی صدر ڈاکٹر "مسعود پزشکیان” کا سلام پہنچایا۔ اس کے ساتھ ساتھ انہوں نے مصری صدر کو خطے کی خطرناک صورت حال کے بارے میں اسلامی جمہوریہ ایران کے نقطہ نظر سے آگاہ کیا۔ سید عباس عراقچی نے اُنہیں گزشتہ دو ہفتوں کے دوران علاقائی ممالک اور بین الاقوامی اسٹیک ہولڈرز سے ہونی والی مشاورتوں کے بارے میں بھی بریف کیا۔
ایرانی وزیر خارجہ نے مصری صدر سے کہا کہ فلسطینی و لبنانی مہاجرین تک فوری امداد کی رسائی اور علاقائی ممالک کے سفارتی حجم کے ذریعے صیہونی رژیم پر دباو ڈالنے کی ضرورت ہے تا کہ اسرائیل اپنے جرائم سے باز آئے۔ دوسری جانب عبدالفتاح السیسی نے بھی اپنے ایرانی ہم منصب کے سلام کا پرتپاک جواب دیا۔ انہوں نے علاقائی صورتحال پر ایرانی وزیر خارجہ کو مصر کے پوائنٹ آف ویو سے آگاہ کیا۔ موجودہ صورت حال کو تشویشناک قرار دیتے ہوئے انہوں نے حالات قابو کرنے پر زور دیا۔ انہوں نے کہا کہ غزہ و لبنان میں صیہونی جارحیت روکنے کے لئے تمام صلاحیتیں بروئے کار لائیں جائیں۔ عبدالفتاح السیسی نے کہا کہ ہمیں خطے کو ایک سنگین جنگ میں جانے سے بچانا ہو گا تا کہ تمام ممالک کی خودمختاری و علاقائی استحکام قائم رہے۔ یہاں یہ امر قابل غور ہے کہ سید عباس عراقچی اور مصری صدر نے اس بات پر اتفاق کیا کہ دونوں ممالک کے درمیان دوطرفہ باہمی تعلقات میں مثبت اقدامات کے ہوتے ہوئے مشاورتی اور روابط میں وسعت کا عمل جاری رہنا چاہئے۔