یحیٰ سنوار کی شہادت، جماعت اسلامی کا مسلم فوجی سربراہان کا فوری اجلاس بلوانے کا مطالبہ
شیعہ نیوز: جماعت اسلامی سندھ کے امیر کاشف سعید شیخ نے اسماعیل ہانیہ کی شہادت کے بعد حماس کے سیاسی ونگ کے نومنتخب سربراہ یحیٰ سنوار کی شہادت پر گہرے دکھ اور افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ آج پوری قوم شہید رہنما یحیٰ سنوار کی شہادت پر ان کے خاندان اور فلسطینیوں کے غم میں برابر کی شریک ہے، اسماعیل ہنیہ کی شہادت کے بعد یحیٰ سنوار کی شہادت سے فلسطین کی آزادی کی تحریک ختم نہیں ہوں گی، یحیٰ سنوار ہمیشہ شہادت کے جذبہ سے سرشار تھے، انہوں نے اپنی زندگی کے 22 سال اسرائیل کے بدنام زمانہ جیلوں میں گذار دیئے، مگر صہیونی قبضے کو تسلیم نہیں کیا، غزہ کے 42 ہزار شہداء اور حماس کے رہنماؤں و کارکنوں کی شہادتیں اور ان کے خاندان کی قربانیاں رائیگاں نہیں جائیں گی، ان شاء اللہ وہ دن دور نہیں جب مجاہدین اور فلسطینی عوام کی لازوال قربانیوں کی بدولت مسجد اقصیٰ آزاد ہو کر رہے گی۔ اپنے ایک بیان میں کاشف سعید شیخ نے کہا کہ اسرائیل جنگ بندی کی بجائے لبنان، شام اور ایران تک پھیلا رہا ہے، اس نے اسماعیل ہانیہ، حسن نصراللہ اور اب یحیٰ سنوار کو شہید کرکے یہ پیغام دیا ہے کہ وہ جب چاہے جہاں چاہے خون کی ہولی کھیل سکتا ہے اور دنیا کی کوئی طاقت اسے روکنے والی نہیں ہے۔
انہوں نے کہا کہ فلسطینی عوام کی تاریخ قربانیوں اور شہادتوں سے بھری پڑی ہے، دنیا شیخ احمد یاسین کے شاگردوں یحیٰ سنوار، اسماعیل ہانیہ سمیت حماس اور حزب اللہ قائدین کی شہادت سے لکھی ہوئی قربانیوں کو تاریخ سنہری الفاظ سے یاد رکھے گی۔ انہوں نے کہا کہ حماس کے شہید قائد یحیٰ سنوار کی شہادت اللہ کیلئے ہے، جنہوں نے دنیا کی سب سے زیادہ ظالم طاقت کا بے جگری سے مقابلہ کیا اور آخر میں بھی بہادری سے لڑتے ہوئے جام شہادت نوش کرکے جنت کی منزل پائی ہے۔ انہوں نے کہا کہ اسرائیل اور اس کے سرپرستوں کو غزہ اور لبنان میں کئے گئے مظالم کی قیمت چکانا ہوگی، امریکا، برطانیہ سمیت مغربی قوتوں کی آشیرباد سے اسرائیل غزہ کی جنگ کو پوری مسلم دنیا تک پھیلانے کی منصوبہ بندی رکھتا ہے، اگر اب بھی نام نہاد مسلم حکمران نہیں جاگے تو پھر پوری مسلم دنیا اس ہولناک جنگ کی لپیٹ میں آ جائے گی۔
صوبائی امیر نے کہا کہ القسام بریگیڈ نے اسرائیل کو شکست دی ہے، لیکن اسرائیل نہتے فلسطینی عوام اور انکے گھروں کو نشانہ بنا رہا ہے، آج امت مسلمہ اور خاص کر فلسطین ایک عظیم مجاہد سے محروم ہوگئی، اللہ کا شیر اور کفار کو ناکوں چنے چبوانے والا مجاہد آج اپنی منزل پا گیا ہے، لیکن کیا عالم اسلام کے حکمران غزہ اور لبنان میں لاکھوں مسلمانوں کی شہادت کے بعد اب بھی اس ظلم عظیم پر اپنی آنکھیں بند رکھیں گے، کیا مسلم حکمران اسرائیل کی خاموش حمایت کرتے رہیں گے؟ اب بھی وقت نہیں آیا کہ تمام مسلم دنیا اپنے اتحاد اور یکجہتی سے مظلوم مسلمانوں کا حامی و نگہبان بن کر ظالموں کے ہاتھوں کو کاٹ ڈالے۔ انہوں نے کہا کہ مغربی ممالک کی حمایت سے مسلمان ممالک کی خاموشی اسرائیل کی اصل طاقت ہے، ایٹمی ملک ہونے کے ناطے پاکستان اپنا کردار ادا کرے، مسلمان ملکوں کے فوجی سربراہان کا فوری اجلاس بلوایا جائے اور اسرائیل کو دہشتگرد ریاست قرار دیا جائے۔