سردار اختر مینگل کے خلاف جعلی مقدمات اور اختر حسین لانگو کی گرفتاری قابل مذمت اقدام ہے، علامہ علی حسنین حسینی
شیعہ نیوز: مجلس وحدت مسلمین بلوچستان کے صوبائی نائب صدر و امام جمعہ علامہ علی حسنین حسینی نےسردار اختر مینگل کے خلاف جعلی مقدمات اور اختر حسین لانگو کی گرفتاری کی مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ حکومت آئینی ترمیم میں ساتھ نہ دینے والے مخالفین کو ہراساں کر رہی ہے۔ طاقت اور اختیارات کے منفی استعمال سے حکومت عوامی حلقوں میں مزید بدنام ہوگی۔ غلط پالیسیوں کے نتیجے میں ملک کی مجموعی صورتحال دن بدن ابتر ہو رہی ہے۔ اپنے جاری کردہ بیان میں ایم ڈبلیو ایم رہنماء علامہ علی حسنین نے کہا کہ سینیٹ میں اپنے اراکین کو ڈھونڈنے کے لئے جانے والے بلوچستان نیشنل پارٹی کے سربراہ سردار اختر جان مینگل اور ان کے ساتھیوں کو جعلی مقدمات کے ذریعے تنگ کیا جا رہا ہے۔ حکومت نے بدترین حکمت علمی اپناتے ہوئے بی این پی رہنماؤں کے خلاف محاز آرائی کی ہے۔
انہوں نے کہا کہ بلوچستان اسمبلی کے سابق رکن اختر حسین لانگو کو بھی گرفتار کیا گیا ہے، تاکہ بی این پی رہنماؤں کو تنگ کیا جا سکے۔ جس کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہیں۔ سیاسی جدوجد کرنے والی جماعتوں کے ساتھ ایسا رویہ صرف اور صرف بدنیتی کے باعث اختیار کیا جا رہا ہے۔ حکومت اس طرز فکر اور عمل سے باز رہے۔ ایم ڈبلیو ایم رہنماء نے کہا کہ بلوچستان قیام پاکستان سے محرومی کا شکار رہا ہے۔ ایسے میں بعض قوتیں بلوچستان اور وفاق کو متحد کرنے کے لئے جدوجہد کرتی رہی ہے۔ حکومت اگر ان کے خلاف بے جا اقدامات کرکے انہیں خاموش کر دے گی تو بلوچستان کے درد کا مداوا کون کرے گا۔ انہوں نے مطالبہ کیا کہ بی این پی رہنماؤں کے خلاف مقدمات کو فوری طور پر واپس لیتے ہوئے اختر لانگو کو رہا کیا جائے۔