دنیا

ایران کے خلاف اسرائیلی جارحیت، سلامتی کونسل میدان جنگ بن گیا

شیعہ نیوز: ایران کے خلاف اسرائیلی جارحیت کے حوالے سے سلامتی کونسل کا ہنگامی اجلاس امریکہ اور اس کے حامیوں اور سلامتی کونسل کے دیگر اراکین کے درمیان لفظی جنگ کا میدان بن گیا۔

اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے اس اجلاس میں اقوام متحدہ کی 15 رکنی سلامتی کونسل کے مستقل ارکان میں سے ایک چین نے، ایران کی خود مختاری اور علاقائی سالمیت کی خلاف ورزی کی مذمت کی جبکہ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے ایک اور رکن روس نے بھی امریکہ کی جانب سے ایران کے خلاف اسرائیل کے حالیہ حملے کی حمایت پر تنقید کی ہے۔

اقوام متحدہ کے اسسٹنٹ سیکریٹری جنرل خالد الخیاری نے اس ہنگامی اجلاس میں کہا کہ اسرائیل اور ایران کے درمیان حملوں کے تازہ ترین تبادلے سے خطے میں نامعلوم صورتحال کا خطرہ پیدا ہو رہا ہے ۔ یہ صورت حال ایک ایسے وقت میں ہے جب ہمیں تمام محاذوں پر تناؤ میں کمی کی اشد ضرورت ہے۔

یہ بھی پڑھیں : ہمیں جنگ کے آغاز میں بڑا دھچکا لگا، اسرائیلی صدر کا اعتراف

اقوام متحدہ کے اسسٹنٹ سیکریٹری جنرل نے کہا کہ میں سیکریٹری جنرل کی جانب سے کشیدگی کے تمام اقدامات کی مذمت کا اعادہ کرتا ہوں، ان اقدامات کو روکنا چاہیے اور جارحانہ اور دھمکی آمیز بیان بازی بند ہونی چاہیے۔

انہوں نے مزید کہا کہ دونوں فریقوں کو چاہیے کہ وہ ایک دوسرے کی تحمل کی حدوں کو آزمانا بند کردیں اور علاقائی امن و استحکام کے مفاد میں کام کریں۔

اقوام متحدہ میں الجزائر کے سفیر اور مستقل نمائندے عمار بن جامع نے بھی اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے ہنگامی اجلاس میں کہا کہ ایران پر اسرائیل کے حملے بین الاقوامی امن و سلامتی کی خلاف ورزی ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ آج ہم ایک علاقائی تنازعہ کا سامنا کر رہے ہیں کہ جس کے سنگین نتائج برآمد ہوں گے۔ اسرائیلی قابض افواج کو ان کے اعمال کا جوابدہ ہونا چاہیے۔

چین کے سفیر اور اقوام متحدہ میں مستقل نمائندے فوکانگ نے کہا کہ ہم اسرائیل کے رویے پر فکر مند ہیں اور تحمل سے کام لینے کا مطالبہ کرتے ہیں ۔ اقوام متحدہ میں چین کے سفیر نے کہا کہ مشرق وسطی کی صورتحال نازک ہے۔ ہم کسی بھی جارحانہ اقدام کے خلاف ہیں جس سے خطے کے امن و سلامتی کو خطرہ ہو۔

اقوام متحدہ میں روس کے سفیر اور مستقل نمائندے واسیلی نیبنزیا نے ایران پر اسرائیل کے حملوں کے نتائج کے بارے میں خبردار کرتے ہوئے کہا کہ غزہ کی پٹی اور اس کے اطراف میں تشدد میں اضافے کی وجہ سے خطہ ایک سال سے زیادہ عرصے سے عدم استحکام کا شکار ہے۔

اقوام متحدہ میں روس کے سفیر نے مزید کہا کہ امریکہ نے اسرائیل کو ایران پر حملہ کرنے کے لیے انٹیلی جنس ڈیٹا فراہم کیا جو بین الاقوامی قوانین کی خلاف ورزی ہے۔

اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں امریکہ کی نمائندہ "لنڈا تھامس گرین فیلڈ” نے ایک بار پھر واشنگٹن کی اسرائیل کے لئے حمایت کا اعلان کیا اور کہا کہ اسرائیل نے ایران میں رہائشی علاقوں کے باہر فضائی حملے کیے ہیں۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button