روس نے آزاد فلسطینی ریاست کو ہی مشرق وسطیٰ میں امن کا واحد راستہ قرار دیدیا
شیعہ نیوز: روسی فیڈریشن کے وزیر خارجہ سرگئی لاؤروف نے مغربی ایشیائی خطے میں کشیدگی و تنازعات میں اضافے سے بچنے کا مطالبہ کیا ہے۔ ترک اخبار حریت کو انٹرویو دیتے ہوئے سرگئی لاؤروف کا کہنا تھا کہ ماسکو چاہتا ہے کہ "عرب اسرائیل تنازعے” میں شامل فریق ایسے اقدامات سے گریز کریں کہ جس سے تشدد میں مزید اضافہ ہو اور حالات قابو سے باہر ہو جائیں۔ روسی وزیرخارجہ نے کہا کہ عربوں اور اسرائیل کے درمیان حل نہ ہونے والے تنازعے نے تشدد کے ایک نئے دور کا آغاز کیا ہے جبکہ غزہ میں دسیوں ہزار بے گناہ فلسطینی اپنی جانیں گنوا چکے ہیں اور لبنان میں بھی متاثرین کی تعداد ہزاروں تک جا پہنچی ہے درحالیکہ کئی ایک دوسرے ممالک بھی ان تنازعات کے بھنور میں آ رہے ہیں۔
اس بات کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہ ماسکو غاصب صیہونی رژیم کے ہاتھوں انجام پانے والی حماس و حزب اللہ کے رہنماؤں کے ساتھ ساتھ ایران کے اعلی فوجی حکام کی ٹارگٹ کلنگ کی شدید مذمت کرتا ہے، روسی وزیر خارجہ نے کہا کہ روس نے تجویز پیش کی ہے کہ ان واقعات کا اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں بغور جائزہ لیا جائے۔ یہ بتاتے ہوئے کہ سلامتی کونسل کے مغربی اراکین کی مخالفت نے ہی اس مسئلے پر گفتگو کو تاحال روک رکھا ہے، سرگئی لاؤروف نے کہا کہ صورتحال کو معمول پر لانے کا راستہ؛ خونریزی کو روکنے اور ایک تسلیم شدہ بین الاقوامی قانونی کی بنیاد پر فلسطین-اسرائیل تنازعے کے سیاسی حل کے لئے حالات پیدا کرنا ہے۔ اس حوالے سے اپنی گفتگو کے آخر میں اعلی روسی سفارتکار نے زور دیتے ہوئے کہا کہ بین الاقوامی قانون، 1967 کی سرحدوں پر ایک آزاد فلسطینی ریاست کے قیام کی بنیاد فراہم کرتا ہے اور صرف ایسا ہی حل مشرق وسطی میں دیرپا امن کی ضمانت دے سکتا ہے۔