پاکستانی سینٹ میں صہیونیت کی تبلیغ اور علامات کی نمائش پر سزا کا بل منظور
بل کے مطابق ملک میں دانستہ طور پر صہیونیت کی تبلیغ سے معاشرے میں نفرت پیدا کرنے پر 3 سال قید اور 40 ہزار روپے جرمانہ ہو گا
شیعہ نیوز: پاکسانی سینیٹر افنان اللّٰہ خان نے سینٹ اجلاس کے دوران کرمنل لاء ترمیمی بل پیش کیا۔ سینیٹر افنان اللّٰہ خان نے کہا کہ صہیونیت کی ذہنیت اور نظریات اس وقت دنیا بھر میں عام ہیں، صہیونیت کی کتابوں میں لکھا ہے کہ جو آپ سے اتفاق نہ کرے اسے قتل کر دو، صہیونی اسی شدت پسندانہ نظریے کے تحت غزہ میں فلسطینیوں کو مسلسل شہید کر رہے ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ صہیونیت کی تبلیغ اور ان کے نشان پر پاکستان میں پابندی لگائی جائے کیونکہ بدقسمنی سے پاکستان میں بھی صہیونی نظریات کے حامی لوگ موجود ہیں۔ اس حوالے سے پیش کیے گئے بل کے متن میں لکھا ہے کہ پاکستان نے ہمیشہ مذہبی ہم آہنگی اور مختلف مذاہب و عقائد کے لیے رواداری کا مظاہرہ کیا لیکن مسلم ریاست ہونے کے ناتے یہاں صہیونیت کی تبلیغ یا نشان کی نمائش برداشت نہیں کی جا سکتی۔
یہ بھی پڑھیں: پاک ایران فورسز کی مشترکہ کاروائی، جیش العدل سربراہ واصل جہنم
بل میں لکھا ہے کہ صہیونیت کا آغاز 1890ء میں ناتھن برنبام نے کیا، صہیونیت ایک نسلی اور مذہبی تحریک کے طور پر شروع ہوئی اور بعد میں سیاسی تحریک میں تبدیل ہو گئی۔ بل میں لکھا ہے کہ صہیونیت کا مقصد یہودیوں کو اکٹھا کر کے ان کے لیے اسرائیل میں وطن بنانا تھا، یہ ایک نسلی، مذہبی اور سیاسی نظریہ ہے جس پر عمل کروانے کے لیے انتہا پسند طریقے اور وسائل اختیار کیے جا رہے ہیں۔
بل کے مطابق ملک میں دانستہ طور پر صہیونیت کی تبلیغ سے معاشرے میں نفرت پیدا کرنے پر 3 سال قید اور 40 ہزار روپے جرمانہ ہو گا۔ دانستہ طور پر صہیونی علامات کی نمائش سے نفرت اور بدامنی پیدا کرنے پر 2 سال قید اور 30 ہزار روپے جرمانہ ہو گا۔