سعودی عرب کے دارالحکومت ریاض میں خانہ کعبہ کی توہین
سعودی عرب کی وزارت ثقافت کا مزید کہنا تھا کہ وہ سعودی ولی عہد محمد بن سلمان کے وژن 2030 کے مطابق سعودی عرب کو تیزی سے سیاحتی مقام میں تبدیل کرنے کے لیے ہر ممکن اقدام کر رہے ہیں تاکہ سیاحت کے زریعے زیادہ سے زیادہ زراء مبادلہ حاصل کیا جا سکے جو کہ سعودی عرب کی معیشت کی ترقی کے لیے ضروری ہے
شیعہ نیوز: سعودی عرب کے جدت پسندانہ اقدامات کے تسلسل میں دارالحکومت ریاض میں ہر سال کی طرح اس سال بھی فیشن ویک کا اہتمام کیا گیا جس میں عالمی شہرت یافتہ گلوکاراوں اور فیشن ماڈلز نے شرکت کی۔
اس فیشن ویک کے منتظمین نے اسٹیج پر خانہ کعبہ کی شبیہہ لگا کر اس کے گرد مخلتف مجسمے نصب کیے جس کے گرد ماڈلز نے "کیٹ واک” بھی کی جبکہ خانہ کعبہ کی شبیہہ کے سائے تلے عالمی شہرت یافتہ مختلف گلوکاراوں نے میوزک کنسرٹ میں رقص و سرور کی محفل بھی سجائی، جسے حاضرین محفل نے خوب سراہا جبکہ سعودی حکام کا کہنا تھا کہ اس طرح کے پروگرامات منعقد کر کے وہ اپنے معاشرے میں جدت کو فروغ دے رہے ہیں تاکہ وہ دنیا کے ساتھ ترقی کے سفر میں شریک ہو سکیں۔
یہ بھی دیکھیں: وی پی این کا استعمال غیر شرعی ہے، چئیرمین اسلامی نظریاتی کونسل مفتی راغب نعیمی
سعودی عرب کی وزارت ثقافت کا مزید کہنا تھا کہ وہ سعودی ولی عہد محمد بن سلمان کے وژن 2030 کے مطابق سعودی عرب کو تیزی سے سیاحتی مقام میں تبدیل کرنے کے لیے ہر ممکن اقدام کر رہے ہیں تاکہ سیاحت کے زریعے زیادہ سے زیادہ زراء مبادلہ حاصل کیا جا سکے جو کہ سعودی عرب کی معیشت اور اسکی ترقی کے لیے بہت ضروری ہے۔
دوسری جانب اس فیشن ویک کی تصایر اور ویڈیوز شائع ہونے کے بعد دنیا بھر کے مسلمانوں کے دینی و عقیدتی جزبات مجروح ہوئے ہیں جبکہ مسلمانوں نے سوشل میڈیا پر اپنے غم و غصے کا بھی خوب اظہار کیا۔ سوشل میڈیا صارفین کا کہنا تھا کہ کعبۃ اللہ ہمارے دین و ایمان کی بنیاد ہے اور اسکی بے حرمتی کسی صورت برداشت نہیں کی جا سکتی۔ صارفین کا مزید کہنا تھا کہ سعودی دارالحکومت ریاض کے فیشن ویک میں اسٹیج پر خانہ کعبہ کی شبیہہ لگا کر اسکے گرد ماڈلز سے واک کروانا اور گلوکاراوں سے رقص کروانا کھلی گمراہی و کعبۃ اللہ کی شدید بےحرمتی کے مترادف ہے۔