جرمن پولیس غزہ اور لبنان کی حمایت میں نکالے گئے جلوس پر پل پڑی
شیعہ نیوز: برلن میں جرمن پولیس نے غزہ کی پٹی اور لبنان پر جاری اسرائیلی جارحیت کے خلاف اور انسانی امداد کے داخلے کا مطالبہ کرنے کے لیے نکالے گئے جلوس کے دوران متعدد مظاہرین کو گرفتار کر لیا۔
سخت حفاظتی اقدامات کے درمیان برلن کی ویڈنگ اسٹریٹ پر ہونے والے مظاہرے میں سینکڑوں افراد نے شرکت کی۔
مظاہرین نے فلسطینی اور لبنانی پرچم اٹھا رکھے تھے اور جرمن حکومت کی طرف سے قابض اسرائیلی ریاست کو ہتھیار فراہم کرنے کی مذمت کرتے ہوئے نعرے لگائے۔
انہوں نے بینرز بھی اٹھا رکھے تھے جن پر "فلسطین زندہ باد” ۔”غزہ میں نسل کشی بند کرو” اور "جرمنی، نیتن یاہو کی فاشسٹ حکومت کو مسلح کرنا بند کرو”کے نعرے درج تھے۔
یہ بھی پڑھیں : ایران کے خلاف اسرائیلی دھمکیوں سے خطے میں کشیدگی بڑھے گی، کیوبا کا انتباہ
کچھ مظاہرین نے غزہ کے لوگوں کی بھوک کی طرف توجہ مبذول کرانے کے لیے روٹی اور آٹے کے تھیلے اٹھا رکھے تھے جن پر "آٹا” کا لیبل لگا تھا۔ پولیس نے مظاہرے کے دوران کم از کم چار افراد کو گرفتار کر لیا۔
اقوام متحدہ سے غزہ کی پٹی میں انسانی بحران کی شدت کو کم کرنے کے لیے اقدامات کرنے کے مطالبات میں اضافہ ہوا ہے۔
ٍاقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل کے ترجمان سٹیفن ڈوجارک نے اس خطرے سے خبردار کیا کہ پٹی میں زیادہ تر بیکریاں روٹی کی پیداوار بند کر دیں گی جس کا ذمہ دار اسرائیل ہے۔
دوجارک نے 21 نومبر کو بیانات میں کہا کہ غزہ میں انسانی ہمدردی کے شراکت داروں کے تعاون سے 19 میں سے صرف 7 بیکریاں اب بھی کام کر رہی ہیں۔
گذشتہ جمعرات کو بین الاقوامی فوجداری عدالت نے قابض اسرائیلی حکومت کے سربراہ بنجمن نیتن یاہو اور ان کے برطرف فوجی وزیر یوآو گیلنٹ کے خلاف جاری جنگ کے دوران "جنگی جرائم اور انسانیت کے خلاف جرائم” کے ارتکاب کے الزام میں دو بین الاقوامی وارنٹ گرفتاری جاری کیے تھے۔