حکومتی بل عوام سے زمینیں چھیننے کی کوشش ہے جسے زبردستی منظور کرانے کی کوشش ہوئی تو عوامی دنگل سجے گا،آغا علی رضوی
یہاں کی زمینوں کے مالکانہ حقوق دینا یہاں کا سب سے بڑا اور دیرنا مسئلہ ہے۔ اسے مزید نظرانداز نہیں رکھا جاسکتا۔ سٹیٹ سبجیکٹ رول کا خاتمہ بھی یہاں کے عوام پر زیادتی تھی۔
شیعہ نیوز : مجلس وحدت مسلمین پاکستان گلگت بلتستان کی لیگل ٹیم نے انجمن امامیہ کی زیر سرپرستی میں وکلا برادری کی جانب سے مجوزہ لینڈ ریفارمز بل پر مشاورت مکمل کرلی۔ لیگل ٹیم نے ایم ڈبلیو ایم کے صوبائی صدر آغا علی رضوی، سیکرٹری سیاسیات و رکن جی بی کونسل شیخ احمد نوری، اور پارلیمانی لیڈر و اپوزیشن لیڈر جی بی اسمبلی کاظم میثم کو بل کے خدوخال پر بریفنگ دی۔ اس موقع پر وکلا کے بل کو سراہا گیا اور ضروری تجاویز بھی تحریرا دی گئی۔
اس موقع پر سربراہ ایم ڈبلیو ایم جی بی آغا علی رضوی نے کہا کہ حکومتی بل عوام سے زمینیں چھیننے کی کوشش ہے جسے زبردستی منظور کرانے کی کوشش ہوئی تو عوامی دنگل سجے گا۔ یہاں کی زمینیں اور پہاڑ عوام کی ملکیت ہے کسی قسم کی ہیرا پھیری کرنے نہیں دیں گے۔
یہ بھی پڑھیں: اسلام آباد میں اس وقت ہونے والے ظلم کی جس قدر مذمت کی جائے کم ہے ،سینیٹر علامہ راجہ ناصر عباس
انہوں نے کہا کہ مجموعی طور پر مرکز کی سرپرستی میں تیار شدہ بل قابل قبول ہےتاہم ضروری تجاویز اور صرف نظر شدہ نکات کو شامل کرکے جامع بنایا جائے۔ اس بل کو نظر انداز کرکے ردی کی ٹوکری میں ڈالنے کی کوشش کی گئی تو تمام سٹیک ہولڈرز کے ساتھ ملکر تاریخی تحریک چلائی جائے گی۔
آغا علی رضوی نے مزید کہا کہ ایم ڈبلیو ایم گلگت بلتستان کے عوام کے حقوق کے لیے صف اول میں کردار ادا کرتی رہے گی۔ یہاں کے حقوق پر کسی کو ڈھاکہ ڈالنے نہیں دیں گے۔ اس موقع پر اپوزیشن لیڈر نے کہا کہ وکلا کی بل کے حوالے سے کاوشیں قابل قدر ہیں۔ مجموعی طور پر قابل تعریف ہے۔ اس بل پر موجود اپنی تجاویز انجمن امامیہ کی جانب سے دیئے گئے 72 گھنٹے سے قبل تجاویز پہنچائی جائے تاکہ آئندہ کے لائحہ عمل کو ترتیب دیا جاسکے۔ یہاں کی زمینوں کے مالکانہ حقوق دینا یہاں کا سب سے بڑا اور دیرنا مسئلہ ہے۔ اسے مزید نظرانداز نہیں رکھا جاسکتا۔ سٹیٹ سبجیکٹ رول کا خاتمہ بھی یہاں کے عوام پر زیادتی تھی۔