
طوفان الاقصیٰ میں صہیونی فوج کی تاریخی شکست: سابق اسرائیلی کمانڈر کی شرمناک اعترافات
طوفان الاقصیٰ میں فلسطینی مقاومت کے ہاتھوں صہیونی فوج کی ہزیمت آمیز شکست نے دنیا بھر میں اسرائیلی فوجی طاقت کا بھرم توڑ کر رکھ دیا ہے۔ نہ صرف عالمی سطح پر بلکہ خود اسرائیل کے اندر بھی فوج کی ناکامی کا اعتراف کیا جا رہا ہے، جس کے بعد متعدد اعلیٰ فوجی افسران نے اپنے عہدوں سے استعفیٰ دے دیا ہے۔
شرمناک کارکردگی کا اعتراف
صہیونی فوج کے آپریشنل یونٹ کے سابق سربراہ یسرائیل زیف نے 7 اکتوبر 2023 کو غزہ کے علاقے میں اسرائیلی فوج کی کارکردگی کو شرمناک قرار دیا ہے۔ انہوں نے اعتراف کیا کہ القسام بریگیڈ کے مسلح عناصر نے مکمل طور پر ناحال عوز پر کنٹرول حاصل کر لیا تھا، جبکہ اسرائیلی فوج کی ایک مکمل بٹالین قریب موجود ہونے کے باوجود بستی میں داخل ہونے سے ہچکچا رہی تھی۔
میدانِ جنگ میں بزدلی کا مظاہرہ
یسرائیل زیف نے مزید انکشاف کیا کہ جب وہ 7 اکتوبر کو ناحال عوز کے قریب پہنچے تو دیکھا کہ اسرائیلی فوج کی ایک پوری بٹالین داخلی راستے پر کھڑی تھی، مگر وہ مسلح فلسطینیوں سے مقابلے کے لیے اندر جانے سے گریز کر رہی تھی۔
یہ بھی پڑھیں : اسرائیلی حکومت سے جنگ میں حتمی کامیابی فلسطین کے عوام کی ہوگی، جنرل باقری
انہوں نے بتایا کہ جب بریگیڈ کمانڈر براک خیریم سے بستی میں داخل نہ ہونے کی وجہ پوچھی گئی تو اس نے یہ بہانہ بنایا کہ اندرونی صورت حال کا مزید تجزیہ درکار ہے، جس کے باعث کئی گھنٹے اسی بے عملی میں گزر گئے۔
اسرائیلی فوج کی ساکھ پر سوالات
یسرائیل زیف کے ان اعترافات کے بعد اسرائیلی فوج کی ساکھ کو شدید دھچکا پہنچا ہے۔ دفاعی تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ یہ واقعہ اسرائیلی فوج کے مورال اور پیشہ ورانہ صلاحیتوں پر سنگین سوالات کھڑے کرتا ہے۔
طوفان الاقصیٰ میں اسرائیلی فوج کی شکست اور سابق فوجی افسر کے انکشافات نے اسرائیل کے اندر عوامی غم و غصے کو بھی ہوا دی ہے، جبکہ عالمی سطح پر اس کو فوجی طاقت کے زعم کے ٹوٹنے کے طور پر دیکھا جا رہا ہے۔