مشرق وسطی

غزہ میں اسرائیلی نسل کشی کے 577 ویں روز کی خونریز صورت حال، 19 فلسطینی شہید

شیعہ نیوز: میدانِ جنگ سے ہمارے نمائندوں نے اطلاع دی ہے کہ قابض اسرائیلی افواج نے اتوار کی صبح سے اب تک غزہ کے مختلف علاقوں پر درجنوں فضائی حملے کیے، جبکہ مارچ کے آغاز سے غذائی اشیاء کی ترسیل پر مکمل پابندی کے باعث قحط کی تصویر مزید بھیانک ہو گئی ہے۔

صبح سے اب تک قابض اسرائیلی فضائی حملوں کے نتیجے میں 19 فلسطینی شہید ہو چکے ہیں۔

جبالیہ کے مشرقی علاقے میں قابض اسرائیل کے ڈرون حملے میں ایک شہری شہید اور کئی زخمی ہوئے۔

اسرائیلی طیاروں نے غزہ شہر پر صبح سویرے متعدد فضائی حملے کیے۔

یہ بھی پڑھیں : ہند پاک بحران کے حل کے لئے ایران کی سفارتی فعالیت ضروری ہے، عبدالمحمد طاہری

جنوبی غزہ کے شہر خان یونس کے مشرقی علاقے عبسان کبیر پر بھی اسرائیلی طیاروں نے کئی حملے کیے۔

شمال مغربی غزہ کے علاقے مفترق الکرامہ کے قریب "رموز” عمارت پر بمباری کے بعد شہری دفاع کے اہلکاروں نے 15 شہداء کی لاشیں نکالیں جبکہ 10 زخمیوں کو ہسپتال منتقل کیا۔

شمالی غزہ کے علاقے بیت لاہیا کے السلاطین محلے میں قابض اسرائیل کے فضائی حملے میں عطار خاندان کا گھر ملبے کا ڈھیر بن گیا، جہاں سے 4 شہداء کی لاشیں نکالی گئیں، 5 افراد زخمی ہوئے اور کئی اب بھی ملبے تلے دبے ہوئے ہیں۔

رفح شہر میں اسرائیلی فوج نے کئی رہائشی عمارتوں کو دھماکوں سے اڑا دیا، جبکہ خان یونس کے جنوبی علاقے قیزان النجار پر شدید گولہ باری کی گئی۔

بیت لاہیا کے السلاطین محلے میں ایک اور گھر پر حملے میں متعدد شہری زخمی ہوئے۔

خان یونس کے الحاووز علاقے میں دو روز قبل اسرائیلی حملے میں زخمی ہونے والا نوجوان احمد البیرم آج زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے شہید ہو گیا۔

شمال مغربی غزہ پر دو فضائی حملے کیے گئے جبکہ مشرقی غزہ میں بھی کئی شہری مکانات کو قابض اسرائیلی افواج نے دھماکوں سے تباہ کر دیا۔

قابض اسرائیل کی جانب سے غزہ میں جاری نسل کشی کی جنگ اپنے 577 ویں روز میں داخل ہو چکی ہے، جسے دوبارہ شروع ہوئے 49 دن ہو چکے ہیں۔ یہ خونی مہم اس وقت دوبارہ بھڑکی جب قابض وزیراعظم بنجمن نیتن یاھو نے جنگ بندی معاہدے سے انحراف کرتے ہوئے امریکی سیاسی و عسکری پشت پناہی پر انحصار کیا، جبکہ عالمی برادری خاموش تماشائی بنی ہوئی ہے اور بے مثال بےحسی کا مظاہرہ کر رہی ہے۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button