اہم پاکستانی خبریںہفتہ کی اہم خبریں

نیتن یاہو اور مودی ایک ہی تصویر کے دو رخ ہیں، مودی اپنی جنگی جنونیت کی تسکین کیلئےعالمی استعماری ایجنڈے کی تکمیل چاہتا ہے،حزب اختلاف بی جی اسمبلی

محاذ پر برسرپیکار جوانوں کے حوصلے کے لیے ضروری ہے کہ ان کی پشت پناہی ہو۔انسجام و اتحاد کے لیے اور دشمن کے مقابلے میں قومی رہنماوں کا ملکربیٹھنا ہی دشمن کی ناکامی کا پہلا زینہ ہے۔

شیعہ نیوز : اپوزیشن ممبران گلگت بلتستان اسمبلی کا ایک ہنگامی اجلاس اپوزیشن چیمبر میں ہوا ہے۔ جس میں متحدہ اپوزیشن کے ممبران نے شرکت کی جس کی صدارت قائد حزب اختلاف وپارلیمانی لیڈر مجلس وحدت مسلمین گلگت بلتستان اسمبلی کاظم میثم نے کی۔اجلاس میں کہا گیا کہ انڈیا کی جانب سے رات اندھیرے میں عام شہریوں پر حملہ سنگین جرائم اور قابل مذمت عمل ہے۔ مودی ہندوتوا کے فلسفے پر جارحیت کو مزید بڑھا کر اپنی جنگی جنونیت کی تسکین کے لئے پورے خطے کو جنگ زدہ بناکر عالمی استعماری ایجنڈے کی تکمیل چاہتا ہے۔ نیتن یاہو اور مودی ایک ہی تصویر کے دو رخ ہیں۔ اکہتر کے سانحے کے بعد امریکہ پہ بھی تکیہ کرنا نادانی ہے۔ایسا لگتا ہے کہ پاکستان کو یہ جنگ اکیلا لڑنا ہے۔جس کے لیے یہ وقت انسجام و وحدت کا ہے اور باہمی اختلاف کو ختم کرکے قومی سالمیت کے آگے بڑھنے کا ہے۔ ہم ملک کی سالمیت و استحکام اور تمام تردشمنون کی جارحیت کے مقابلے میں سکیورٹی فورسز اور فوج کے ساتھ کھڑے ہیں۔

انڈین حملوں کے ردعمل میں پاک فوج کے دندان شکن جواب کو بھی سراہا جاتا ہے۔تمام سرحدی علاقوں کے عوام اور خطے کے عوام کو جنگی صورتحال سے نمٹنے کے لیے مستعد اور تیار رہنے کی ضرورت ہے۔ ضرورت پڑی تو جوانوں کی حوصلہ افزائی کے لیے اگلے محاذوں پر بھی جائیں گے۔یہ وقت شکوہ شکایتوں کا ہرگز نہیں ہے۔ وفاقی حکومت کو بھی چاہیے کہ عملا پوری قوم اور تمام جماعتوں کو جمع کرکے قومی بیانیہ بنائے۔ عمران خان سمیت تمام سیاسی قائدین کے ساتھ بیٹھ کر قوم کو یکجاکرکے قومی پالیسی بنائیں۔نیشنل مورال سے ہی جنگیں جیتی جاتی ہیں۔ ملک رہے گا تو سیاست اور حکومت رہے گی۔

یہ بھی پڑھیں : الجولانی اور صیہونی حکام کے درمیان گٹھ جوڑ کا انکشاف، یورپی ملک میں خفیہ ملاقات!

محاذ پر برسرپیکار جوانوں کے حوصلے کے لیے ضروری ہے کہ ان کی پشت پناہی ہو۔انسجام و اتحاد کے لیے اور دشمن کے مقابلے میں قومی رہنماوں کا ملکربیٹھنا ہی دشمن کی ناکامی کا پہلا زینہ ہے۔ گلگت بلتستان سرحدی اور حساس خطہ ہونے کے سبب یہاں کے عوام، سیاسی قائدین اور علماء کی ذمہ داریاں زیادہ ہوتی ہیں۔ گلگت بلتستان اسمبلی کی اپوزیشن انڈیا کی جارحیت کے خلاف اور ملکی سلامتی کے لیے کمربستہ ہیں۔ متحدہ اپوزیشن اس سلسلےمیں صف اول کا کردار ادا کرنے کو تیار ہے۔

صوبائی حکومت کو ہم نے پیغام بھیجا ہے کہ ایمرجنسی صورتحال سے نمٹنے کے لیے فوری اقدامات اٹھائے۔ یہ وقت بیانات کا نہیں بلکہ عملی اقدامات کا ہے۔ قومی سنجیدگی اور ذمہ دارانہ عمل ہی خطے کی سالمیت کا ضامن ہے۔ جنگ کسی طور قابل تحسین عمل نہیں جبکہ دفاع واجب ہے۔ دفاع ہر محاذ اور ہر میدان میں کرنا سب کی بنیادی ذمہ داری ہے۔ جس طرح آئین کی بالادستی کے لیے جدوجہد ضروری ہے اسی طرح دفاع کے لیے اپنا حصہ ڈالنا بھی اخلاقی اور قومی ذمہ داری ہے۔

 

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button