پاکستانی شیعہ خبریںہفتہ کی اہم خبریں

وہ ننھاشہیدجس کا جنازہ اس کے وطن نا جاسکا، آرمی چیف کو روک کر پاراچنار کے ایک جرائت مند نوجوان کیا کہا؟؟

آپ پاراچنار کے جملہ مسائل حل کرنے اور مملکتِ خداداد کے اہم اور محبِ وطن خطے پاراچنار کو درپیش مشکلات اور سنگین بحران سے نکالنے میں ترجیحی بنیادوں پر کردار ادا کریں۔

شیعہ نیوز : گذشتہ روز اسلام آباد میں اس ننھے شہید ارتضیٰ عباس طوری کی نماز جنازہ ادا کی گئی جس کو بھارت نے میزائل حملے میں شہید کیا۔ اس ننھے شہید کا باپ ظہیرعباس طوری پاک فوج میں لیفٹیننٹ کرنل کے عہدے پر فرائض انجام دے رہا ہے اور اس موقع کشمیر کے محاذ پر جارح بھارت کے خلاف برسر پیکار ہے ۔

شہید ارتضٰی عباس طوری کا نمازِ جنازہ پڑھنے کے بعد پاراچنار ضلع کرم کے اجتماعی مسائل کا پرامن حل کیلئے سرگرم جرآت مند نوجوان اور پائیدار قیامِ امن میں کلیدی کردار ادا کرنے والے صفِ اول کے پرعزم و متحرک یوتھ رہنماء برادر زین الحسن نے مسلح افواج کے سربراہ اور عسکری امیر جنرل سید عاصم منیر صاحب کو روک کر پاراچنار کے مسائل انکے سامنے پیش کئے، انہوں نے مسلح افواج کے سالار سے بلاجھجک مخاطب ھو کر کہا۔

سر! میرا تعلق مسائل و مشکلات میں گھیرے محصور پاراچنار سے ھے، ہمارا راستہ پچھلے آٹھ ماہ سے بند، لاکھوں آبادی محصور، غذائی اجناس، فیول، جان بچانے والی ادویات اور روزمرہ کے اشیائے ضروریات کی شدید فقدان جبکہ انسانی المیہ کا راج ھے، سر ہمارے تعلیمی ادارے بند، مریض لاعلاج اور آبائی وطن ملک سے کٹا ھوا ھے، سر لگ یہ رہا ھے کہ آپ کو میرے محصور وطن پاراچنار کے بارے حقائق پر مبنی معلومات نہیں پہنچ رہی ہیں۔

یہ بھی پڑھیں : بھارت کیجانب سے ڈرون حملے پاکستان کی خودمختاری اور قومی غیرت پر بدترین حملہ ہیں، سینیٹر علامہ راجہ ناصر عباس

آپ پاراچنار کے جملہ مسائل حل کرنے اور مملکتِ خداداد کے اہم اور محبِ وطن خطے پاراچنار کو درپیش مشکلات اور سنگین بحران سے نکالنے میں ترجیحی بنیادوں پر کردار ادا کریں۔

عسکری امیر اور پاک وطن ناقابلِ تسخیر کے سیکیورٹی کے ضامن اتھارٹی چیف آف آرمی اسٹاف جنرل سید عاصم منیر نے جواباً فرمایا۔

بیٹا! میں پاراچنار کے مسائل و مشکلات دیکھ رہا ھوں اور انشاءاللہ جملہ مشکلات پر عنقریب قابو پا کر تمام مسائل کا پرامن حل نکالیں گے اور پاراچنار ضلع کرم کو امن کا گہوارہ بنائیں گے۔

جنرل صاحب کے سامنے بلا جھجک قوم اور ضلع کرم کا مقدمہ پیش کرنے پر اس جرآت مند نوجوان مسمی زین الحسن Zain Ul Hassan کو صمیمِ قلب اور قربِ جگر سے خراج تحسین پیش کرتے ہیں۔

واضح  رہے کہ شہید ارتضیٰ عباس طوری کا تعلق پاراچنار سے تھا جس کا آٹھ ماہ سے تکفیری دہشت گردوں نےت محاصرہ کررکھا ہے یہاں کے باسیوں کا نا ملک بھر سے کوئی زمینی رابطہ نہیں نا ہی اشیائے ضروریہ تک رسائی حاصل ہے ، اسی لیئے اس شہید کو اپنے وطن کی مٹی بھی نصیب نا ہوئی کو اس کی تدفین اسلام آبادمیں ہی کی گئی۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button