مشرق وسطی

دنیا سے بے نیازی اور مظلوم کی حمایت مزاحمتی سفارت کاری کی بنیاد ہے، صدر پزشکیان

شیعہ نیوز: ایرانی صدر پزشکیان نے کہا ہے کہ سادہ زندگی ایرانی اعلی حکام کی پہچان ہے اور دنیا سے بے نیازی اور مظلوم کی حمایت ہی ظلم کے خلاف قیام اور مزاحمتی سفارت کاری کی بنیاد ہے۔

نیوزکے نامہ نگار کی رپورٹ کے مطابق، ایرانی صدر ڈاکٹر مسعود پزشکیان نے بین الاقوامی سیمینار برائے مزاحمتی سفارت کاری اور شہداء خدمت سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ہمیں اپنے شہیدوں کی یاد تازہ رکھنی چاہیے خاص طور پر وہ جو عوام کی خدمت اور عدل و انصاف کے قیام کی راہ میں شہید ہوئے۔

صدر پزشکیان نے کہا کہ اگر ہم دنیا پرست نہ ہوں تو مظلوم کا ساتھ دے سکتے ہیں اور ظالم سے ٹکرا سکتے ہیں۔ مزاحمتی سفارت کاری اور راہِ خدمت میں شہید ہونے والے افراد دنیا کے خواہشمند نہیں تھے۔

یہ بھی پڑھیں  : جوہری افزودگی اور توانائی کا استعمال ایرانی قوم کا واضح حق ہے، اعلیٰ عہدیدار

انہوں نے مشہد میں شہید صدر رئیسی کی والدہ کے گھر جانے کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ وہ گھر نہایت سادہ تھا، بلکہ عام زندگی سے بھی کم تر۔ اسی طرح جب عمان کے وزیر خارجہ نے شہید امیرعبداللهیان کے گھر کا دورہ کیا تو مہمان وزیر نے حیرت کا اظہار کیا کہ یہ ایران کے وزیر خارجہ کا گھر تھا؟ کیونکہ وہ اپنے ملک کے حکام کے گھروں سے موازنہ کررہا تھا۔

صدر نے مزید کہا کہ ہمارے علما اور حکام کے گھر سادہ اور عوامی ہیں اور یہ بات صرف نعرہ نہیں بلکہ مشاہدے کی چیز ہے۔ امریکی صدر ٹرمپ اپنے حکومتی عہدیداروں کے طرز زندگی کو ذہن میں رکھ کر ایرانی حکام پر بدعنوانی کے الزامات لگاتے ہیں۔

انہوں نے فلسطین میں جاری اسرائیلی مظالم کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا کہ جو لوگ انسانی حقوق کی بات کرتے ہیں وہی بدترین بربریت کا ارتکاب کر رہے ہیں۔ خواتین، بچوں، بوڑھوں پر بمباری انسانی حقوق کے کس اصول کے تحت جائز ہے؟ تمام مسلم ممالک کو اس ظلم کے خلاف آواز بلند کرنی چاہیے، کیونکہ یہ صرف فلسطینیوں پر نہیں بلکہ پوری امت مسلمہ پر ظلم ہے۔ مسلمانوں پر لازم ہے کہ ہر مظلوم کے دفاع میں کھڑے ہوں چاہے وہ دنیا کے کسی بھی کونے میں ہو۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button