دنیا

چین تائیوان پر اچانک حملے کی مکمل تیاری میں ہے، مغربی ذرائع

رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ چینی لڑاکا طیارے سرحد کو نظر انداز کرتے ہوئے مہینے میں 120 بار آبنائے تائیوان کی درمیانی لائن کو عبور کرتے ہیں۔ ایک امریکی دفاعی اہلکار نے کہا ہے کہ ’’یہ تائیوان کی فضائی حدود میں بڑھتے ہوئے دباؤ کو ظاہر کرتا ہے

شیعہ نیوز: امریکہ اور تائیوان کے حکام نے بین الاقوامی جریدے "فنانشل ٹائمز” کو بتایا ہے کہ چین نے تائیوان پر ناگہانی اور اچانک حملہ کرنے کے لئے عسکری صلاحیت پر توجہ دے رکھی ہے۔ مغربی میڈیا آؤٹ لیٹ نے تائیوان پر "ناگہانی” حملے کے لیے چین کی تیاریوں کے بارے میں لکھا ہے کہ چین کے بحری جہاز، میزائل اور فضائی حملے کے یونٹ مسلسل مشقیں کر رہے ہیں۔” اخبار کے مطابق چین کے J-10 ،J-20 فائٹر اور Y-20 ٹینکرز تائیوان پر "کارگر اور باسرعت حملوں”کی پوزیشن میں ہیں۔ تائیوانی اور امریکی ماہرین کے مطابق چین نے تیز تر فضائی اور زمینی آپریشنز کی تیاری، نئے توپ خانے، گھات کی مشقوں اور ایئر اسٹرائیک یونٹس کے ذریعے تائیوان پر اچانک حملہ کرنے کی صلاحیت میں اضافہ کیا ہے۔

تائیوان کے ایک سینئر فوجی اہلکار نے کہا ہے کہ چین کی فضائیہ اور میزائل یونٹس، جو تائیوان پر حملے میں کردار ادا کریں گے، اس مقام پر پہنچ گئے ہیں جہاں وہ "پیس کیپنگ آپریشنز کو کسی بھی وقت جنگی کارروائیوں میں تبدیل کر سکتے ہیں۔” امریکہ کی ایشیا پیسیفک کمانڈ کے سربراہ ایڈمرل سیموئل پاپارو نے فروری میں کہا تھا کہ صورتحال اس مقام کے "بہت قریب” ہے، جہاں چین اپنی مشقوں کو حملے کی تیاری کے طور پر استعمال کر سکتا ہے۔ تائیوان کی وزارت دفاع کے مطابق چینی فوجی جنگی طیارے ایک ماہ میں 245 بار تائیوان کی فضائی حدود میں داخل ہو رہے ہیں، جبکہ پانچ سال پہلے ایک ماہ میں یہ تعداد 10 سے بھی کم تھی۔

یہ بھی پڑھیں: وزیراعظم پاکستان شہباز شریف کا ترکیہ پہنچنے پر پُرتباک استقبال

رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ چینی لڑاکا طیارے سرحد کو نظر انداز کرتے ہوئے مہینے میں 120 بار آبنائے تائیوان کی درمیانی لائن کو عبور کرتے ہیں۔ ایک امریکی دفاعی اہلکار نے کہا ہے کہ ’’یہ تائیوان کی فضائی حدود میں بڑھتے ہوئے دباؤ کو ظاہر کرتا ہے، گزشتہ ماہ ایک ہی دن میں تائیوان کے قریب 153 چینی لڑاکا طیاروں نے پروازیں بھری تھیں۔ تائیوان کے ایک دفاعی اہلکار نے کہا ہے کہ چین کی فضائی طاقت میں اضافہ پی ایل اے اے ایف کے نئے لڑاکا طیاروں (J-10 ،J-16 اور J-20) کے ساحلی اڈوں پر ایندھن بھرے بغیر اندرون ملک اڈوں سے تائیوان تک پہنچنے کے قابل ہونے کی وجہ سے ہے۔ اہلکار کے مطابق اس کے Y-20 ایندھن بھرنے والے ٹینکر "اپنے جنگی صلاحیت کے دائرے کو بڑھا رہے ہیں۔”

چینی بحریہ 2022 سے بحرالکاہل تک واحد رسائی کے نقطے میاکو آبنائے اور باشی چینل کے داخلی راستے پر ٹائپ 052D تباہ کن جنگی جہازوں کو تعینات کر رہی ہے۔ تائیوان کے سابق فوجی کمانڈر یانگ تائی یوان کا کہنا ہے کہ تائیوان پر حملہ کرنے کے لیے چینی جنگی جہازوں کو "بہت جلد بحرالکاہل کی طرف جانا پڑے گا۔” پینٹاگون کے ایک اہلکار نے بتایا کہ تقریباً ایک درجن چینی بحری جہاز تائیوان کے گرد مستقل طور پر تعینات ہیں۔ اس کا مطلب ہے کہ چینی بحریہ اور اس سے منسلک بحری جہاز "گھنٹوں میں تائیوان کا محاصرہ کر سکتے ہیں۔” تائیوان کے ایک دفاعی اہلکار نے کہا ہے کہ ان جنگی جہازوں کی موجودگی کا مطلب ہے کہ چین بغیر کسی پیشگی انتباہ کے فضائی حملہ کر سکتا ہے۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button