مشرق وسطی

غزہ میں نسل کشی کا 627واں دن، مزید درجنوں فلسطینی شہید، بھوک اور بمباری نےزندگی اجیرن بنا دی

شیعہ نیوز: اسرائیل نے غزہ میں نسل کشی کی ہولناک جنگ کو آج 627 ویں دن میں داخل کر دیا ہے۔ ایک طرف مسلسل بمباری، توپوں کی گھن گرج اور ڈرون حملے جاری ہیں، تو دوسری طرف بھوک، پیاس اور بے گھری نے دو ملین سے زائد فلسطینیوں کی زندگی کو موت سے بدتر بنا دیا ہے۔ امریکہ کی کھلی عسکری اور سیاسی سرپرستی میں جاری اس درندگی پر عالمی برادری کا مجرمانہ خاموشی اور بے حسی کا رویہ لمحہ فکریہ ہے۔

ہمارے نامہ نگاروں کے مطابق قابض فوج نے گذشتہ رات اور آج صبح کے وقت غزہ کے مختلف علاقوں پر درجنوں فضائی حملے کیے، جن کے نتیجے میں مزید کئی دل دہلا دینے والے قتل عام سامنے آئے۔ بمباری کے باعث بے گھر افراد کی خیمہ بستیاں بھی محفوظ نہ رہ سکیں، جب کہ قحط اور دوا کی کمی سے حالات مزید سنگین ہو گئے ہیں۔

غزہ کی وزارت صحت کے مطابق، قابض اسرائیل کی جانب سے 7 اکتوبر سنہ2023ء سے جاری نسل کشی میں شہدا کی مجموعی تعداد 55 ہزار 998 ہو چکی ہے، جب کہ زخمیوں کی تعداد 1 لاکھ 31 ہزار 559 سے تجاوز کر گئی ہے۔

یہ بھی پڑھیں : اسرائیل و امریکہ کی امدادی سازشیں فلسطینی نسل کشی کے جال میں بدل گئیں، حماس

رات گئے قابض اسرائیل کی بمباری سے بھوک کے مارے درجنوں فلسطینی شہید و زخمی ہوئے جنہیں ہسپتال "العودہ” اور "شهداء الأقصى” منتقل کیا گیا۔

غزہ شہر کے مشرقی علاقے الزيتون میں مسجد الفضیلہ کے قریب کشکو خاندان کے گھر پر بمباری سے ایک معصوم بچہ شدید زخمی کو ہسپتال المعمدانی لایا گیا۔

خان یونس کے جنوب مغرب میں قبرستانوں کے قریب بے گھر فلسطینیوں کی خیمہ بستی پر بمباری میں 8 افراد شدید زخمی ہو گئے۔

خان یونس کے مغربی علاقے المواصی کے جنوب میں البراق کالونی کے اطراف قائم بے گھر خیموں پر بھی بمباری کی گئی، جس سے خوف و ہراس کی فضا پھیل گئی۔

غزہ کے مغربی ساحلی پٹی پر واقع الشاطئ پناہ گزین کیمپ میں ایک گھر پر قابض اسرائیل کے ڈرون حملے میں کم از کم 3 فلسطینی شہید ہو گئے، جن میں دو معصوم بچے بھی شامل ہیں۔

وسطی غزہ کے البریج کیمپ میں قابض اسرائیل کی بمباری سے زخمی ہونے والی معصوم بچی ماسة ابو ہویشل زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے دم توڑ گئی۔

الشاطئ کیمپ میں ایک اور ڈرون حملے میں ایک فلسطینی شہید اور متعدد زخمی ہو گئے۔

قابض اسرائیل نے سنہ2024ء کے 7 اکتوبر سے امریکہ کی کھلی حمایت سے غزہ پر مکمل نسل کش جنگ مسلط کر رکھی ہے۔ اب تک 1 لاکھ 87 ہزار سے زائد فلسطینی شہید یا زخمی ہو چکے ہیں، 11 ہزار سے زائد افراد تاحال لاپتہ ہیں، جب کہ قحط سے درجنوں افراد جاں بحق ہو چکے ہیں۔ لاکھوں افراد جبری بے دخلی کے باعث ملبوں، خیموں اور کھلے آسمان تلے زندگی کے بوجھ تلے سسک رہے ہیں۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button