
اسلام آباد: لال مسجد کے دباؤ پر حکومت کی 50 سالہ قدیم جلوس عزا کا رووٹ تبدیل کرنے کوشش
گزشتہ سال بھی انتظامیہ کی جانب سے جلوس کے راستے میں تبدیلی کی کوشش کی گئی تھی، جسے مومنین کی پر امن استقامت کے ذریعے ناکام بنا دیا گیا تھا، جبکہ روایتی راستہ بحال رکھا گیا تھا
شیعہ نیوز: اطلاعات ہیں کہ اسلام آباد میں موجود تکفیریت کے گڑھ لال مسجد کے مولوی عبد العزیز کے دباؤ میں آ کر اسلام آباد کی حکومتی انتظامیہ 9 محرم الحرام کے 50 سالہ قدیمی و پرمٹ شدہ رووٹ کو زبردستی تبدیل کرنا چاہتی ہے، جس پر عزاداران امام حسینؑ میں شدید تشویش پائی جاتی ہے۔
اس جلوس عزا کے منتظمین کا کہنا ہے کہ اسلام آباد میں 9 محرم الحرام کا مرکزی جلوس 1972 سے مسلسل اپنے روایتی راستے پر نکالا جا رہا ہے۔ یہ جلوس مکتبِ امام حسینؑ سے وابستگی، کربلا کی یاد، اور امن و قربانی کا پیغام ہے۔ گزشتہ سال بھی انتظامیہ کی جانب سے جلوس کے راستے میں تبدیلی کی کوشش کی گئی تھی، جسے مومنین کی پر امن استقامت کے ذریعے ناکام بنا دیا گیا تھا، جبکہ روایتی راستہ بحال رکھا گیا تھا۔
یہ بھی پڑھیں: صوبہ سیستان و بلوچستان میں صیہونی حکومت سے وابستہ 50 دہشت گرد گرفتار
منتظمین جلوس عزا کا مذید کہنا تھا کہ افسوس کے ساتھ کہنا پڑ رہا ہے کہ اس سال بھی انتظامیہ کی جانب سے روٹ میں تبدیلی کی خبریں سامنے آ رہی ہیں جو نہ صرف قابل افسوس بلکہ مذہبی آزادی کے اصولوں کے خلاف ہے۔ ہم حکومتی انتظامیہ سے پرزور مطالبہ کرتے ہیں کہ: جلوس کو اُس کے تاریخی اور روایتی راستے پر بحال رکھا جائے اور اس رووٹ پر تمام سیکیورٹی، ٹریفک اور صفائی کے انتظامات ماضی کی طرح مکمل کیے جائیں اور مذہبی آزادی اور امن کو یقینی بنایا جائے۔
عزاداران امام حسینؑ میں بھی اس حوالے سے شدید تشویش پائی جاتی ہے عزاداروں کا کہنا ہے کہ عزاداری شعارِ الہی ہے، ہم اسلام آباد کے مرکزی جلوس کے قدیمی روٹ میں کسی قسم کی معمولی تبدیلی بھی کسی صورت قبول نہیں کریں گے۔ اسلام آباد کے 9 محرم کا مرکزی جلوسِ عزا اپنے سابقہ روٹ پر ہی برآمد ہوگا اگر انتظامیہ نے تکفیری ٹولے کی ایماء پر راستہ بدلنے کی مذموم کوشش کی تو ہم تحفظ ِ عزا کیلیے تیار ہیں اور کسی قربانی سے دریغ نہیں کریں گے۔