
ایران کی پر امن ایٹمی تنصیبات پر امریکی جارحیت ڈپلومیسی کے ساتھ خیانت تھی، عراقچی
شیعہ نیوز: وزیرخارجہ سید عباس عراقچی نے ایران کی پر امن ایٹمی تنصیبات پر امریکہ کی فوجی جارحیت کو ڈپلومیسی کے ساتھ خیانت اور قانون کی حکمرانی، بین الاقوامی قوانین نیز ایٹمی اسلحے کے عدم پھیلاؤ کے نظام پر ایک کاری وار قرار دیا ہے۔
رپورٹ کے مطابق ایران کے وزیر خارجہ اور جنوبی افریقہ کے بین الاقوامی روابط اور تعاون کے وزیر نے بدھ کی رات ٹیلیفون پر، ایران کے خلاف امریکہ اور صیہونی حکومت کی فوجی جارحیت اور اس کے بعد کے حالات پر تبادلہ خیال کیا
وزیر خارجہ سید عباس عراقچی نے اس ٹیلیفونی گفتگو میں نسل پرست صیہونی حکومت کی فوجی جارحیت کی مذمت کے حوالے سے جنوبی افریقہ کے ٹھوس موقف کی قدردانی کی ۔
یہ بھی پڑھیں : انتقامی سیاست برطانوی حکومت نے فلسطین ایکشن پر پابندی لگا دی
انھوں نے کہا کہ صیہونی حکومت کے دہشت گردانہ غیر قانونی حملے، اس بات کا نتیجہ ہیں کہ غزہ میں جنگی جرائم اور لبنان نیز شام کے خلاف جارحیت پر اس کو سزا نہیں ملی۔
ایران کے وزیر خارجہ نے کہا کہ اس حکومت کے سبھی حامی اور اس کے جرائم کی توجیہ کرنے والے ان جرائم میں شریک ہیں۔
وزیر خارجہ سید عباس عراقچی نے اس بات کی یاد دہانی کراتے ہوئے کہ ایران کے خلاف اسرائیلی حملے، مذاکرات کے دوران، امریکہ کی حمایت سے شروع ہوئے اور اس کے بعد خود امریکہ نے فوجی جارحیت اور ایران کی پر امن ایٹمی تنصیبات پر حملہ کردیا۔
انھوں نے کہا کہ ایران کی ایٹمی تنصیبات پر امریکہ کا حملہ، ڈپلومیسی سے خیانت اور قانون کی حکمرانی، بین الاقوامی قوانین اور ایٹمی اسلحے کے عدم پھیلاؤ کے نظام پر کاری وار تھا۔