
اسرائیلی شدت پسندوں کا قبلۂ اول پر دھاوا، مسجد اقصیٰ کی بے حرمتی
شیعہ نیوز: قابض اسرائیلی ریاست کی سرپرستی میں آج پیر کے روز درجنوں صہیونی آبادکاروں نے قبلۂ اول ، مسجد اقصیٰ کے صحنوں کو ایک بار پھر اپنی جارحیت کا نشانہ بنایا۔ صہیونی شدت پسندوں نے قابض اسرائیلی پولیس کی مکمل سرپرستی اور سکیورٹی میں مسجد اقصیٰ کی حرمت پامال کی اور اس کے صحنوں میں داخل ہو کر اشتعال انگیز گشت کیا۔
عینی شاہدین کے مطابق یہ صہیونی آبادکار گروہوں کی صورت میں مسجد میں داخل ہوئے۔ ان کے داخلے کے دوران قابض پولیس کی بڑی تعداد مسجد کے احاطے میں تعینات رہی تاکہ فلسطینیوں کو مقدس مقام سے دور رکھا جا سکے۔ مسجد میں داخل ہو کر آبادکاروں نے تلمودی رسومات کی ادائیگی کی جس کا مقصد واضح طور پر مسلمانوں کے عقائد کو چیلنج کرنا اور مقدس مقام کی شناخت کو مسخ کرنا ہے۔
یہ بھی پڑھیں : شام میں جولانی کی ملی بھگت سے صیہونی فوج کے قبضے کا سلسلہ جاری، ہزاروں شامی شہری بے گھر
اسلامی اوقاف کے محکمہ کے مطابق صہیونی آبادکاروں نے صرف گزشتہ ماہ، یعنی سنہ2025ء کے جون میں 25 سے زائد مرتبہ مسجد اقصیٰ پر دھاوا بولا۔ ان یلغاروں کو صہیونی انتہا پسند تنظیموں خاص طور پر نام نہاد "جبل الہیكل” گروہوں کی حمایت حاصل ہے جو آئے دن اقصیٰ کی بے حرمتی کی ترغیب دیتی ہیں۔ یہ گروہ کھلم کھلا طور پر مسجد کے تاریخی اور قانونی موقف کو بدلنے کی کوششوں میں مصروف ہیں۔
واضح رہے کہ سات اکتوبر سنہ2023ء سے قابض اسرائیل نے بیت المقدس پر اپنی جارحیت میں شدید اضافہ کر دیا ہے۔ شہر کے داخلی و خارجی راستوں، دیہات اور قصبوں کے داخلی دروازوں پر درجنوں فوجی چوکیاں قائم کر دی گئی ہیں۔ اہلِ مغربی کنارے کو مسجد اقصیٰ میں نماز کی ادائیگی سے روکا جا رہا ہے، جب کہ فلسطینیوں پر بیت المقدس میں داخل ہونے پر بھی سخت پابندیاں عائد ہیں۔
یہ تمام اقدامات قابض اسرائیلی ریاست کے اس منظم منصوبے کا حصہ ہیں جس کا مقصد فلسطینی شناخت کو مٹانا، ان کے مقدسات کو تاراج کرنا اور قبلۂ اول پر اپنا قبضہ مضبوط کرنا ہے۔ مسجد اقصیٰ پر بار بار ہونے والے یہ حملے نہ صرف فلسطینیوں کے مذہبی جذبات پر کاری ضرب ہیں بلکہ یہ پوری مسلم امہ کے ضمیر کے لیے بھی ایک سخت آزمائش ہیں۔