
امریکہ نے اسرائیل کو لبنان میں کھلی چھوٹ دے رکھی ہے، حزب الله
شیعہ نیوز:آج لبنان کی مقاومتی تحریک "حزب الله” نے شمالی علاقے البقاع (مشرقی لبنان) پر وحشیانہ صہیونی حملوں کی مذمت کی۔ حزب الله نے اسرائیلی حملوں کو اشتعال انگیز اور لبنانی سرزمین و عوام پر مسلسل جارحیت کا تسلسل قرار دیا۔ انہوں نے کہا کہ لبنانی حکومت کو چاہئے کہ وہ بین الاقوامی فریقین، خاص طور پر لبنان اور اسرائیل کے درمیان جنگ بندی کے معاہدے میں ضامن کی حیثیت سے امریکہ کو اپنی ذمہ داری پوری کرنے پر مجبور کرے۔ مزاحمت اسلامی نے کہا کہ صہیونی رژیم کے ان مظالم کے خلاف حکومتی خاموشی اسے مزید حملوں کی ترغیب دے گی۔ واضح رہے کہ آج صبح اسرائیلی جنگی طیاروں نے بقاع کے مشرقی و مغربی پہاڑی سلسلوں پر حملے کئے جس میں مغربی بقاع کی بودائی، قصرنبا، شمسطار اور مشرقی بقاع کی بریتال، النبی اسماعیل، النبی سریج بلندیاں نشانہ بنیں۔ مقامی ذرائع کے مطابق، اسرائیلی جنگی طیاروں نے کم از کم 16 مرتبہ بمباری کی۔ ان میں سے ایک حملہ "شمسطار ہائی اسکول” کے قریب ہوا جس سے مذکورہ سکول کی کھڑکیاں ٹوٹ گئیں اور امتحانات دینے والے طلبہ میں خوف و ہراس پھیل گیا۔
دوسری جانب سماجی رابطے کی سائٹ ایکس پر ٹویٹ کرتے ہوئے اسرائیلی فوج کے ترجمان "اویخائی ادرعی” نے موقف اپنایا کہ ہم نے حزب الله کی رضوان بریگیڈ کے اڈوں کو نشانہ بنایا۔ لبنان کی وزارت صحت کے مطابق، ان حملوں میں 12 شہری شہید اور 12 ہی زخمی ہوئے۔ حزب الله نے کہا کہ اسرائیل، بین الاقوامی قوانین کو خاطر میں نہیں لاتا۔ انہوں نے کہا کہ لبنانی حکومت کو فوری طور پر ایسا قدم اٹھانا چاہیے کہ اسرائیل غیر مسلح شہریوں کے قتل عام کو روک دے۔ لبنان کی مقاومت اسلامی نے کہا کہ امریکی صرف اسرائیل کی سلامتی کو یقینی بنانے کے لئے منصوبے پیش کرتے ہیں البتہ ساتھ ہی یہ دکھاوا بھی کرتے ہیں کہ انہیں لبنان کی سلامتی، استحکام اور علاقائی سالمیت کی پرواہ ہے۔ لیکن درحقیقت انہوں نے اس وحشی دشمن کی لگام ڈھیلی چھوڑ دی ہے تاکہ وہ لبنان میں قتل و غارت اور تباہی مچا سکے۔ اپنے بیان کے آخر میں حزب الله نے کہا کہ مجرم صہیونی دشمن، لبنان میں خون اور آگ کے ذریعے قومی عزم کو کمزور کرنے کی کوشش کر رہا ہے لیکن لبنان کے عوام کی مزاحمت اور استقامت بڑھتی جا رہی ہے، درنتیجہ وہ اس دشمن کو مھار کریں گے۔