مشرق وسطی

ایران کے جوابی حملے میں 30 اسرائیلی پائلٹ ہلاک، سابق سفیر کا انکشاف

شیعہ نیوز: سابق ایرانی سفیر حسن کاظمی قمی نے انکشاف کیا ہے کہ 12 روزہ جنگ میں 30 سے زائد اسرائیلی پائلٹ ہلاک ہوئے تاہم تفصیلات صہیونی سنسر شپ کی نذر ہوگئیں۔

رپورٹ کے مطابق ایران کے سابق سفیر برائے عراق حسن کاظمی قمی نے انکشاف کیا ہے کہ 12 روزہ جنگ کے دوران ایران کے ایک جوابی آپریشن میں 30 اسرائیلی پائلٹ ہلاک ہوئے، جو صہیونی حکومت کے لیے ایک بڑا دھچکا تھا۔

حسن کاظمی قمی نے ٹی وی چینل کو انٹرویو دیتے ہوئے کہا کہ یہ اسرائیلی حکومت کے لیے معمولی بات نہیں ہے۔ اس واقعے کی تفصیلات تل ابیب حکومت کی جانب سے سنسر کی گئی ہیں۔

یہ بھی پڑھیں : لبنان پر اسرائیلی حملوں میں حزب اللہ کے 5 ارکان سمیت 12 شہید

انہوں نے کہا کہ دشمن کا اصل مقصد ایران میں حکومت کی تبدیلی اور امریکہ کی واپسی تھا، لیکن وہ اپنے کسی بھی ہدف کو حاصل کرنے میں ناکام رہے۔

کاظمی قمی نے کہا کہ ایرانی مسلح افواج نے، رہبر انقلاب اسلامی کی قیادت میں اسرائیل کو زبردست ضربت لگائی اور خطے میں دشمن کے وسیع تر منصوبے کو ناکام بنا دیا۔

واضح رہے کہ صہیونی حکومت نے 13 جون کو ایران پر جارحانہ جنگ مسلط کی، جس میں ایران کے فوجی، ایٹمی اور رہائشی مقامات کو مسلسل 12 دن تک نشانہ بنایا گیا۔ 22 جون کو امریکہ بھی اس جنگ میں کود پڑا اور نطنز، فردو اور اصفہان کے تین ایٹمی مراکز پر حملے کیے۔

ایرانی فوج نے ان حملوں کے جواب میں بھرپور جوابی کارروائی کی۔ سپاہ پاسداران انقلاب اسلامی کی فضائیہ نے "وعدہ صادق3” آپریشن کے تحت اسرائیل پر 22 مرحلوں میں میزائل حملے کیے، جن سے مقبوضہ علاقوں میں بھاری نقصان ہوا۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button