
عرب ممالک غزہ میں فلسطینیوں کی نسل کشی میں شریک ہیں، عبدالملک الحوثی
شیعہ نیوز:انصار اللہ یمن کے سربراہ سید عبدالملک الحوثی نے کہا ہے کہ عرب ممالک کی مدد سے صہیونی حکومت غزہ میں فلسطینیوں کی نسل کشی میں مصروف ہے۔
انہوں نے عرب ممالک کو غزہ میں فلسطینیوں کی نسل کشی میں شریک قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ ان ممالک کی جانب سے امریکہ میں کی جانے والی کھربوں ڈالر کی سرمایہ کاری، فلسطینی عوام کا خون بہانے کا ذریعہ بن رہی ہے۔
اپنے ہفتہ وار خطاب میں سید الحوثی نے کہا کہ صہیونی دشمن فلسطینی عوام کی نسل کشی جاری رکھے ہوئے ہے۔ اس نے پورا شہر، رہائشی علاقوں اور راستوں کو تباہ کر دیا ہے۔ غزہ کی بنیادی تنصیبات مکمل طور پر ملبے کا ڈھیر بن چکی ہیں۔
انہوں نے کہا کہ امریکہ اور صہیونی حکومت کے لیے فلسطینیوں کی نسل کشی کوئی ثانوی مسئلہ نہیں بلکہ ان کا بنیادی ہدف ہے۔ اسرائیلی حملوں میں کئی خاندان مکمل طور پر ختم ہوچکے ہیں۔ غزہ میں بچوں کی پیدائش کی شرح میں 41 فیصد تک کمی آچکی ہے، جب کہ مجموعی آبادی میں 10 فیصد کمی واقع ہوئی ہے، جو صہیونی مظالم کی شدت کو واضح کرتی ہے۔
سید الحوثی نے انکشاف کیا کہ اسرائیل بڑے پیمانے پر امریکی بم استعمال کر رہا ہے اور امریکہ کی جانب سے اسلحے کی سپلائی کا سلسلہ ایک لمحے کے لیے بھی رکا نہیں ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ عرب دنیا کی جانب سے امریکہ میں کی گئی بھاری سرمایہ کاری، ان کی سرمایہ کاری کی بنیاد پر فلسطینیوں پر بم برسائے جا رہے ہیں۔
رہبر انصاراللہ نے کہا کہ غزہ پر صہیونی جارحیت درحقیقت ایک امریکی جنگ ہے، جس میں اسرائیل صرف ایک آلہ کار ہے۔ امریکہ نہ صرف ان جرائم کی منصوبہ بندی اور انٹیلی جنس مدد فراہم کر رہا ہے بلکہ مکمل طور پر عسکری مدد اور سیاسی تحفظ بھی مہیا کررہا ہے۔
سید الحوثی نے مزید کہا کہ امریکہ اور اسرائیل صہیونی منصوبوں کے مطابق امت مسلمہ کی شناخت مٹانے اور اسلامی ممالک پر تسلط قائم کرنے کے لیے کوشاں ہیں۔
انہوں نے عالمی برادری پر زور دیا کہ وہ ان جرائم پر خاموش نہ رہے، کیونکہ یہ خاموشی بھی امریکی و صہیونی مظالم کی پشت پناہی کے مترادف ہے۔