
امریکی حملے میں صرف ایک ایرانی جوہری سائٹ متاثر؛ باقی مراکز جلد بحالی کے قابل، امریکی ذرائع
شیعہ نیوز:امریکہ کی جانب سے ایران کی جوہری تنصیبات پر کیے گئے حملوں کے بعد سامنے آنے والی تازہ ترین رپورٹ میں یہ انکشاف ہوا ہے کہ تین میں سے صرف ایک جوہری مرکز کو شدید نقصان پہنچا ہے، جبکہ دیگر دو مراکز معمولی متاثر ہوئے ہیں اور آئندہ چند مہینوں میں دوبارہ فعال ہو سکتے ہیں۔
این بی سی نے پانچ موجودہ و سابق امریکی حکام کے حوالے سے کہا ہے کہ امریکی حملے میں ایران کے صرف ایک یورینیم افزودگی مرکز کو شدید متاثر کیا گیا، جس سے اس کی سرگرمیاں نمایاں طور پر کم ہوگئیں۔ تاہم باقی دو مراکز کو یا تو کوئی خاص نقصان نہیں پہنچا یا اتنا معمولی ہے کہ ان کی بحالی میں زیادہ وقت درکار نہیں ہوگا۔
رپورٹ میں مزید کہا گیا ہے کہ امریکی سنٹرل کمانڈ نے ایک جامع منصوبہ تیار کیا تھا جس میں ایران کے مزید تین جوہری مراکز کو نشانہ بنایا جانا تھا۔ یہ کارروائی کئی ہفتوں پر محیط ہوسکتی تھی، لیکن اس منصوبے کو صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے مسترد کردیا۔ ان کا مؤقف تھا کہ اس قسم کی کارروائی ان کی خارجہ پالیسی سے مطابقت نہیں رکھتی جو بیرونی جنگوں سے امریکہ کو دور رکھنا چاہتی تھی۔
سفارتی ذرائع کے مطابق یہ رپورٹ واشنگٹن کے اتحادیوں اور پینٹاگون حکام تک پہنچائی گئی ہے اور مستقبل میں اس پر مزید نظرثانی بھی متوقع ہے۔ امریکی عہدیداروں کا کہنا ہے کہ اس وقت ایران کے جوہری پروگرام کی مکمل صورت حال پر حتمی رائے دینا ممکن نہیں، کیونکہ معلومات جمع کرنے کا عمل تاحال جاری ہے۔