
تاجرانِ ناموسِ رسالت المعروف بلاسفیمی بزنس گروپ بےنقاب، مولانا فضل الرحمٰن بھی قوم کوگمراہ کرنےمیں مصروف
ایسے مذہبی بیوپاریوں اور دین کے نام نہاد ٹھیکیداروں کے پروپیگنڈے سے ہوشیار رہیں، عدالتی فیصلے اور مقدمے کی سماعتوں کی مکمل تفصیلات یوٹیوب پر موجود ہے
شیعہ نیوز : توہینِ مذہب (بلاسفیمی بزنس گروپ) کیس میں اسلام آباد ہائیکورٹ کے معزز جج سردار اسحاق خان نے تحقیقاتی کمیشن کی تشکیل کا جو فیصلہ دیا، وہ آئین، انصاف, اور قانون کے تقاضوں کے عین مطابق ہے.
مولانا فضل الرحمان، اور بعض مذہبی ٹھیکیداروں کی طرف سے سرِعام معزز جج صاحب کو دھمکیاں دینا اس بات کا ثبوت ہے کہ ایک بہادر منصف کے دلیرانہ فیصلے نے تاجرانِ ناموسِ رسالت المعروف بلاسفیمی بزنس گروپ کا اصل چہرہ سرِ عام بے نقاب کردیا ہے، مولوی طاہر اشرفی کے بھائی حسن معاویہ اور راؤ عبد الرحیم کی سرکردگی میں تاجرانِ ناموسِ رسالت کا یہ ٹولہ کس طرح ایک منظم گروہ کی صورت میں، قوم کے نوجوانوں کو رسولِ اکرم ﷺ کے نامِ گرامی قدر پر بلیک میلنگ کے ذریعے ٹریپ کررہا تھا ان کا طریقہ واردات کھل کر سامنے آچکا۔
مولانا فضل الرحمان اگر واقعی دین اور ناموس رسالت ﷺ کے محافظ ہوتے تو مذہب کارڈ کا بے دریغ استعمال، اور ناموسِ رسالت ﷺ کی تجارت کرنے والے بلاسفیمی بزنس گروپ کو بچانے کی یوں مذموم کوشش نہ کرتے، اس وقت مولانا فضل الرحمان ، بلاسفیمی بزنس گروپ کے سرغنہ بن کر کمیشن کی تشکیل کے فیصلے پر قوم کو گمراہ کررہے ہیں کہ تحقیقاتی کمیشن (295-C) کے خلاف بنایا جا رہا ہے، حالانکہ معزز جج صاحب کے فیصلے کی حقیقت سب پر واضح ہے، عدالت میں پیش کئے گئے ثبوت و شواہد، دستاویزات، اور مقدمے کی براہِ راست سماعت ، جو پوری دنیا نے دیکھی، ثابت کرتی ہے کہ تحقیقاتی کمیشن کی تشکیل کا مقصد صرف توہینِ مذہب کے مقدمات کی منصفانہ تحقیقات ہے، نہ کہ قانونِ توہینِ رسالت میں کوئی تبدیلی یا ترمیم۔
یہ بھی پڑھیں : مدافع مظلومین جہاں سکھ صحافی ہرمیت سنگھ کو کالعدم سپاہ صحابہ کے دہشت گرد کمیل معاویہ کی جان سے مارنے کی دھمکی
ایک طرف تاجرانِ ناموسِ رسالت کا یہ ٹولہ اپنے ناپاک عزائم چھپانے کے لیے مذہب کا سہارا لے کر سادہ لوح مسلمانوں پر قادیانی ہونے کے جھوٹے الزامات لگاکر معصوم جانوں کو خطرے میں ڈال رہا ہے تو دوسری طرف ہمیشہ کی طرح ایک بار پھر مولانا فضل الرحمان اپنے سیاسی مفادات کی خاطرمذہب کارڈ استعمال کرتے ہوئے عدالتی فیصلے کی سرِعام دھجیاں اڑارہے ہیں، ان کا یہ دھمکی آمیز رویہ معاشرے میں مذہبی جنونیت اور نفرت کی آگ پھیلانے والے گروہ اور بلاسفیمی بزنس گروپ کے ساتھ ان کے گٹھ بندھن کا روشن ثبوت ہے۔
ایسے مذہبی بیوپاریوں اور دین کے نام نہاد ٹھیکیداروں کے پروپیگنڈے سے ہوشیار رہیں، عدالتی فیصلے اور مقدمے کی سماعتوں کی مکمل تفصیلات یوٹیوب پر موجود ہے، آپ حضرات خود تحقیق کرنے کے بعد فیصلہ کریں کہ بلاسفیمی بزنس گروپ کس طرح قانونِ توہینِ رسالت ﷺ (C-295) کو ڈھال بناکر اپنے مفادات کی جنگ لڑ رہا ہے، یہ وقت ہے کہ تاجرانِ ناموسِ رسالت ﷺ المعروف بلاسفیمی بزنس گروپ کی اصلیت کو بے نقاب کرتے ہوئے, توہینِ مذہب کے جھوٹے مقدمات میں گرفتار بے گناہوں کے لئے صدائے انصاف بلند کی جائے۔
شعیب مزنی
اسلام آباد ہائیکورٹ کے معزز جج سردار اسحاق خان کے خلاف مولوی فضل الرحمٰن کی دھمکی آمیز تقریر ملاحظہ فرمائیں