اسرائیلی فوجی ایران کیلئے جاسوسی کے الزام میں گرفتار
اسی سے متعلق ایک اور مقدمے میں، نیگیو (Negev) سے تعلق رکھنے والے 33 سالہ ایک استاد پر بھی جمعرات کو فردِ جرم عائد کی گئی، جس پر الزام ہے کہ اُس نے ایرانی ایجنٹوں کی ہدایات پر پیسے کے بدلے میں مخصوص سرگرمیاں انجام دیں
شیعہ نیوز: ایک اسرائیلی فوجی کو ایران کی انٹیلی جنس سے رابطہ قائم کرنے اور رقم کے عوض معلومات فراہم کرنے کے الزام میں گرفتار کر کے اس پر فردِ جرم عائد کی گئی ہے۔ اسرائیلی میڈیا نے رپورٹ کیا کہ فوجی استغاثہ نے اس فوجی پر "دشمن ایجنٹ سے رابطہ اور دشمن کو خفیہ معلومات دینے” کا الزام عائد کیا ہے۔ رپورٹس کے مطابق، فوجی نے جو تفصیلات فراہم کیں وہ انتہائی حساس نوعیت کی تو نہیں تھیں، تاہم ان میں میزائل حملوں کی جگہوں کی تصاویر اور دفاعی میزائلوں کی نقل و حرکت کی ویڈیو شامل تھی۔
یہ لیکس گزشتہ ماہ ایران کے خلاف 12 روزہ اسرائیلی جارحیت کے دوران ہوئی تھیں، جس کے دوران حکومت نے مقبوضہ علاقوں میں ایرانی میزائل حملوں کے مقامات کو سنسر کرنے کی کوشش کی تھی۔ اس فوجی کو اسرائیلی پولیس، داخلی سیکیورٹی ادارے شین بیٹ (Shin Bet)، اور لہاف 433 نامی جرائم کی تفتیشی یونٹ نے گرفتار کیا۔ تحقیقات جاری رہنے تک فوجی کم از کم منگل تک حراست میں رہے گا۔
اسی سے متعلق ایک اور مقدمے میں، نیگیو (Negev) سے تعلق رکھنے والے 33 سالہ ایک استاد پر بھی جمعرات کو فردِ جرم عائد کی گئی، جس پر الزام ہے کہ اُس نے ایرانی ایجنٹوں کی ہدایات پر پیسے کے بدلے میں مخصوص سرگرمیاں انجام دیں۔ یہ گرفتاریاں ان مسلسل واقعات کا حصہ ہیں جو یہ ظاہر کرتے ہیں کہ ایران کے ساتھ تعاون کرنے والے اسرائیلیوں کی تعداد بڑھ رہی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: ایم ڈبلیو ایم نصاب تعلیم کی اصلاح کیلئے جدوجہد کر رہی ہے، علامہ مقصود ڈومکی
بدھ کے روز، اسرائیلی حکومت نے "آسان رقم، بھاری قیمت” کے عنوان سے ایک عوامی مہم کا آغاز کیا، جس کا مقصد صہیونی آبادکاروں کو ایران کے ساتھ مبینہ تعاون سے باز رکھنا ہے۔ اسرائیلی کابینہ کے پریس آفس کی بدھ کو جاری کردہ ایک ریلیز کے مطابق، یہ مہم جس میں ریڈیو، ویب سائٹس اور سوشل میڈیا پر اشتہارات شامل ہوں گے، کا مقصد ” آباد کاروں کے ایران کے ساتھ تعاون کے رجحان کے بارے میں بیداری پیدا کرنا ہے، جو مقبوضہ علاقوں کے اندر ایران کے لیے سیکیورٹی مشن انجام دے رہے ہیں”۔
ٹائمز آف اسرائیل کے حوالے سے حکومتی عہدیداروں کے مطابق، مبینہ مشنوں میں حساس مقامات کی تصویر کشی، ہتھیاروں کی نقل و حمل، اور قتل کی منصوبہ بندی شامل تھا۔ شن بیٹ اور اسرائیلی پولیس کا دعویٰ ہے کہ انہوں نے گزشتہ سال ایرانی انٹیلی جنس کی طرف سے بھرتی کی 25 سے زیادہ کوششوں کی نشاندہی کی ہے، جس میں 35 سے زیادہ افراد پر فرد جرم عائد کی گئی ہے۔
گرفتاریوں کی یہ لہر اسرائیل کی طرف سے 13 جون کو ایران کے خلاف اشتعال انگیز اور غیر قانونی جارحیت کے چند ہفتوں بعد آئی ہے، جس میں کئی اعلیٰ ایرانی فوجی کمانڈروں، جوہری ماہرین کو شہید کر دیا گیا تھا۔ اس کے جواب میں، ایران نے اسرائیلی فوجی اور صنعتی اہداف کے خلاف ایک درست اور تباہ کن میزائل مہم شروع کی، جس نے تل ابیب کو 24 جون کو جنگ بندی پر مجبور کر دیا۔