مشرق وسطیہفتہ کی اہم خبریں

ایران کی ترقی اور استحکام کے لیے سات اہم ذمہ داریاں، رہبر معظم کا پیغام

شیعہ نیوز: شہداء اقتدار کے چہلم پر رہبر معظم نے اپنے پیغام میں کہا کہ دشمن کی سازشوں کو ناکام بنانے اور ملک کو ترقی کی راہ پر گامزن رکھنے کے لئے ہر فرد، ادارہ اور طبقے کو اپنی زمہ داریاں ادا کرنی ہوں گی۔

رپورٹ کے مطابق رہبر معظم انقلاب اسلامی آیت اللہ العظمیٰ خامنہ ای نے شہدائے اقتدار کے چہلم کے موقع پر ایرانی قوم کے نام ایک اہم پیغام جاری کیا، جس میں انہوں نے ملک کو مضبوط بنانے اور دشمنوں کے مقابلے میں کامیابی حاصل کرنے کے لیے سات بنیادی ذمہ داریوں کی نشاندہی کی۔

یہ پیغام اس وقت دیا گیا ہے جب ایرانی مسلح افواج کے کئی عظیم کمانڈرز اور علمی شخصیات کو صہیونی حکومت نے بزدلانہ اور غیر منصفانہ جنگ میں شہید کیا۔ رہبر معظم نے شہداء کے صبر، قربانی اور عزم کو خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے کہا کہ ہمیں ان کی راہ کو جاری رکھنا ہوگا۔

یہ بھی پڑھیں : قابض اسرائیلی دہشت گردی میں مزید 89 فلسطینی شہید، 467 زخمی

انہوں نے تمام ایرانی شہریوں، علماء، سائنسدانوں، میڈیا، فوج اور حکومت کو الگ الگ اہم ذمہ داریاں یاد دلائیں، تاکہ ملک کو مزید ترقی، استحکام اور خودانحصاری کی طرف لے جایا جاسکے۔

رہبر معظم انقلاب نے اپنے پیغام میں کہا کہ ہمارے شہداء نے خود ہی وہ راستہ چنا تھا جس میں شہادت جیسی بلند مرتبہ منزل پانے کی امید تھی، اور آخرکار وہ اس عظیم آرزو تک پہنچ گئے جو ہر قربانی دینے والے کا خواب ہوتا ہے۔ یہ مرتبہ ان کو مبارک ہو۔ البتہ ان کی جدائی کا دکھ ایرانی قوم کے لیے، خاص طور پر شہداء کے اہل خانہ اور ان کے قریبی عزیزوں کے لیے، بہت سخت، تلخ اور بھاری ہے۔

اس سانحے میں کچھ روشن پہلو بھی نمایاں طور پر نظر آتے ہیں۔ پہلا: شہداء کے پسماندگان کا صبر، حوصلہ اور کشادہ دلی، جو اپنی مثال آپ ہے اور صرف اسلامی انقلاب کی تاریخ میں دیکھا گیا ہے۔

دوسرا: ان اداروں کی استقامت اور ثابت قدمی جو شہداء کے ماتحت تھے۔ انہوں نے اس بڑے نقصان کے باوجود کام کو جاری رکھا اور دشمن کو موقع نہ دیا کہ وہ ان کے عزم میں خلل ڈال سکے۔

تیسرا: ایرانی قوم کی حیرت انگیز اور مثالی استقامت اور وقار، جو ان کے باہمی اتحاد، مضبوط ارادے اور میدان میں ڈٹے رہنے کے جذبے سے نمودار ہوا۔ اس واقعے نے ایک بار پھر ثابت کر دیا کہ ایران کی بنیادیں مضبوط اور مستحکم ہیں، اور دشمن محض اپنا وقت ضائع کررہا ہے۔

انہوں نے ملک کی ترقی کے لئے اہم ذمہ داریوں کی طرف اشارہ کیا اور کہا کہ اصل بات یہ ہے کہ ہم اس حقیقت کو نہ بھولیں، اور اس ذمہ داری سے غافل نہ ہوں جو اس حقیقت کے نتیجے میں ہم پر عائد ہوتی ہے۔

قومی اتحاد کا تحفظ ہم سب کی مشترکہ ذمہ داری ہے۔

علم اور ٹیکنالوجی میں تیز رفتار ترقی تمام علمی ماہرین اور باصلاحیت افراد کا فریضہ ہے۔

ملک اور قوم کی عزت و آبرو کا تحفظ لکھنے والوں اور بولنے والوں کی ایسی ذمہ داری ہے جس میں کسی کوتاہی کی گنجائش نہیں۔

ملک کی سلامتی اور خودمختاری کے تحفظ کے لیے دفاعی طاقت کو مسلسل مضبوط بنانا ہماری مسلح افواج کے کمانڈروں کی ذمہ داری ہے۔

ملکی معاملات میں سنجیدگی، مستقل مزاجی اور نتیجہ خیز اقدامات کرنا تمام حکومتی اداروں کا فرض ہے۔

لوگوں کے دلوں کو روحانی روشنی دینا، صبر، سکون اور استقامت کی تلقین کرنا ہمارے علما اور دینی رہنماؤں کا اہم فریضہ ہے۔

انقلابی جذبے، جوش اور شعور کو زندہ رکھنا ہم سب کی، خاص طور پر نوجوانوں کی بنیادی ذمہ داری ہے۔

اللہ تعالی ہم سب کو اپنی ذمہ داریاں نبھانے میں کامیاب فرمائے۔

سلام ہو ایرانی قوم پر، سلام ہو شہیدوں پر، شہید خواتین اور بچوں پر، اور ان سب کی جدائی کا داغ سہنے والے خاندانوں پر۔

والسلام علیکم ورحمۃ اللہ۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button