
ایران کے میزائل حملوں کے بعد امریکہ کے دفاعی نظام میں خلاء کا انکشاف
شیعہ نیوز: امریکی محکمہ دفاع نے تسلیم کیا ہے کہ امریکہ کے دفاعی ذخائر محدود، روک تھام کی صلاحیت غیر مؤثر، میزائل سسٹمز جدید چیلنجز کا مقابلہ کرنے کے قابل نہیں ہیں۔
رپورٹ کے مطابق ایران اور اسرائیل کے درمیان حالیہ جنگ کے دوران ایران کی جانب سے کیے گئے شدید میزائل حملوں نے امریکہ کے دفاعی نظام میں موجود خطرناک اور گہری خامی کو آشکار کردیا ہے۔
روزنامہ وال اسٹریٹ جرنل نے امریکی وزارت دفاع پینٹاگون کے عہدیداروں کے حوالے سے انکشاف کیا ہے کہ اس جنگ میں امریکہ کے میزائل نظام کی کمزوری اور دفاعی ذخائر کی کمی کھل کر سامنے آئی ہے۔
یہ بھی پڑھیں : سلامتی کونسل میں غزہ میں جنگ بندی پر بحث کی جائے، محمد علی الحوثی
رپورٹ کے مطابق، ایران کے حملوں کے دوران امریکہ نے اپنے تھاڈ دفاعی نظام سے 150 سے زائد میزائل داغے، جو کہ پینٹاگون کے پاس موجود دفاعی میزائلوں کا تقریبا چوتھائی حصہ ہیں۔ دفاعی حکام نے متنبہ کیا ہے کہ ان ذخائر کو دوبارہ بھرنے میں ایک سال یا اس سے زیادہ وقت لگ سکتا ہے۔
رپورٹ میں مزید کہا گیا ہے کہ SM-3 میزائل جو امریکی جنگی بحری جہازوں سے داغے گئے، اپنے مطلوبہ اہداف کو مکمل طور پر تباہ کرنے میں کامیاب نہیں ہوسکے۔ پینٹاگون کے اندر اس بارے میں شدید تشویش پائی جاتی ہے۔
وال اسٹریٹ جرنل کے مطابق، پینٹاگون حکام کا کہنا ہے کہ امریکہ کا موجودہ میزائل ڈیفنس سسٹم آج کے جدید اور سستے لیکن مہلک بیلسٹک میزائلوں سے نمٹنے کی اہلیت نہیں رکھتا۔
امریکی عہدیداروں نے اس بات کو تسلیم کیا ہے کہ ایران کی طرف سے داغے گئے میزائلوں کی شدت اور رفتار نے امریکی دفاعی انفراسٹرکچر اور روک تھام کے نظام کو مکمل آزمائش میں ڈال دیا۔ اس بنیاد پر اب نئے تجربات اور دفاعی اپڈیٹس کا سلسلہ شروع کیا جارہا ہے تاکہ آئندہ ایسی صورت حال کا سامنا نہ ہو۔