پاکستانی شیعہ خبریںہفتہ کی اہم خبریں

شہید قائد علامہ سید عارف الحسینیؒ کی 37ویں برسی پر علامہ ساجد نقوی کا پیغام

قائد شہید علامہ سید عارف حسین الحسینی کی 37 ویں برسی پر علامہ ساجد نقوی نے کہا کہ قائد شہید علامہ عارف الحسینی کی شخصیت پاکستان میں آمریت کیخلاف جدوجہد کی علامت تھی ،مسائل کے حل کے لئے علامہ حسینی نے اتحاد و وحدت اور صبر و حکمت کا راستہ اختیار کیا تھا

شیعہ نیوز: علامہ سید ساجد علی نقوی نے کہا ہے کہ 5 اگست تاریخ کا سیاہ ترین دن ہے جس دن قائد ملت جعفریہ علامہ سید عارف حسین الحسینی کو گولیوں کا نشانہ بناکر شہید کردیا گیا۔ اگرچہ علامہ حسینی کا حوالہ مذہبی تھا لیکن انہوں نے ایک نئی سوچ اور فکر دی اور نئی طرح ڈالی انہوں نے مظلوموں اور محکوموں کے لئے آواز بلند کی اور اتحاد و وحدت کے لئے گرانقدر خدمات سرانجام دیں۔ ہم آج بھی اسی فکر کو آگے بڑھاتے ہوئے تمام تر مشکلات کے باوجود جدوجہد جاری رکھے ہوئے ہیں اور اعلی و پاکیزہ اہداف کی خاطر وجود میں آنے والا یہ کارواں رواں دواں ہے۔

قائد شہید علامہ سید عارف حسین الحسینی کی 37 ویں برسی پر علامہ ساجد نقوی نے کہا کہ قائد شہید علامہ عارف الحسینی کی شخصیت پاکستان میں آمریت کیخلاف جدوجہد کی علامت تھی ،مسائل کے حل کے لئے علامہ حسینی نے اتحاد و وحدت اور صبر و حکمت کا راستہ اختیار کیا تھا۔ علامہ ساجد نقوی نے کہا کہ قائد شہید نے مارشل لاءدور میں جہاں عوام کو ان کے حقوق کا شعور دیا وہاں ہر مکتب کے عوام کو اتحاد و وحدت اور ہم آہنگی کا درس دیا اور عملی طور پر اتحاد بین المسلمین کے لیے خدمات انجام دے کر پاکستان کے مسلمانوں کو ایک لڑی میں پرونے کی بھرپور کو شش کی۔ اسی فکر کو آگے بڑھاتے ہوئے ملت جعفریہ پاکستان اسی راستے پر گامزن ہے اور پاکستان میں عوام کو درپیش مسائل اور اتحاد بین المسلمین کے عملی فروغ کے لیے جدوجہد میں مصروف ہے۔

یہ بھی پڑھیں: ضلع کرم کے عوام کا اعتماد،پی پی پی کے متعدد عہدیداران ایم ڈبلیو ایم پاکستان میں شامل

اسی سلسلے میں اتحاد و وحدت کے وہ تمام فورمز تشکیل پائے جن کی تاسیس و تشکیل میں ہمارا بنیادی کردار ہے جو شہید عارف حسینی کے خوابوں کی تعبیر ہے وہ اپنی زندگی میں ایسے اتحاد کے لیے کو شاں رہے اور عوام کو باہمی وحدت کے لیے عملی جدوجہد کا درس دیتے رہے آج یقینا اتحادووحدت سے ان کی روح شادمان ہوگی۔

علامہ ساجد علی نقوی نے یہ بات زور دے کر کہی کہ شہید کے پیروکاروں کو چاہیے کہ وہ شہید قائد کی شخصیت کا روشن فکری کے ساتھ مطالعہ کریں اور ان کے نقش قدم پر چلتے ہوئے امت مسلمہ جیسے غزہ ‘ فلسطین و لبنان اور کشمیر کے مظلوم مسلمانوں کے لئے آواز بلند کرنے کے ساتھ ساتھ پاکستان میں محروم و مظلوم طبقات کو درپیش مسائل کے حل ً فرقہ واریت کے خاتمے‘ طبقاتی تقسیم ‘بد عنوانی‘ بے راہ روی اورمعاشرتی مسائل کے حل کے لیے جدوجہد کریں۔ اس کے علاوہ پاکستان کو درپیش تمام بحرانوںکے خاتمے کے لیے مکمل عزم اور جذبے کے ساتھ آگے بڑھتے رہیں ۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button