طالبان کیساتھ مذاکرات کیخلاف سنی اتحاد کونسل نے آج ملک گیر یوم احتجاج منایا
شیعہ نیوز (کراچی) چیئرمین سنی اتحاد کونسل صاحبزادہ حامد رضا کی اپیل پر سنی اتحاد کونسل کے زیراہتمام پشاور اور کراچی میں دہشت گردی کے تازہ واقعات اور دہشت گردوں سے مذاکرات کے حکومتی فیصلے کیخلاف ملک گیر یومِ احتجاج منایا گیا۔ اس سلسلہ میں ملک بھر میں قتل ناحق کے خلاف خطباتِ جمعہ دیئے گئے اور جمعہ کے اجتماعات میں دہشت گردی اور دہشت گردوں کے حامیوں کے خلاف مذمتی قراردادیں منظور کی گئیں۔ قراردادوں میں ریاست مخالف دہشتگردوں کیخلاف فیصلہ کن کارروائی کا مطالبہ بھی کیا گیا۔ یومِ احتجاج کے موقع پر چیئرمین سنی اتحاد کونسل صاحبزادہ حامد رضا نے کراچی میں جمعہ کے اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ قوم دہشتگردوں کیساتھ این آر او کو قبول نہیں کرے گی، فائر بندی شورش زدہ علاقوں میں نہیں پورے ملک میں ہونی چاہیے، آگ اور خون کا وحشیانہ کھیل کھیلنے والے شریعت کے پرچم بردار نہیں ہو سکتے، ملک بچانے کیلئے دہشت و وحشت کا خاتمہ ضروری ہے، طالبان کو بچانے کی کوششوں سے شہداء کے ورثاء کے زخم تازہ ہو گئے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ حکمران قوم کو بتائیں کہ ایک کالعدم تنظیم سے کس آئین کے تحت مذاکرات کیے جا رہے ہیں۔ ہم فوجی اور سویلین شہداء کے خون کا سودا نہیں ہونے دیں گے۔ شہداء کے خاندانوں کا غم و غصہ طوفان بننے والا ہے۔ سنی اتحاد کونسل کے مرکزی ڈپٹی سیکرٹری جنرل طارق محبوب نے کہا کہ دہشت گردی کے متاثرین متحد ہو کر میدان میں آنیوالے ہیں، امن پسندوں نے بھی ہتھیار اٹھا لیے تو سب کچھ تباہ ہو جائے گا، طالبان کے حامی ہوش کے ناخن لیں اور دہشت گردی کے متاثرین کے زخموں پر نمک نہ چھڑکیں۔ سنی اتحاد کونسل ضلع لاہور کے صدر مفتی محمد حسیب قادری نے المرکز الاسلامی شادباغ لاہور میں خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ریاست کے باغی ہمارے دوست نہیں دشمن ہیں۔ ریاست کے باغیوں کو گلے لگانے کے نتائج خطرناک اور خوفناک ہوں گے۔ امن کا جھنڈا اٹھانے والے ہی ملک کا اصل اثاثہ ہیں۔