عوامی ردعمل کے بعد شہلا رضا ایم ڈبلیو ایم اور سنی اتحاد کونسل کے اتحاد کو توڑنے کی سازش سے مکر گئیں
شیعہ نیوز (کراچی) عوامی ردعمل کے بعد شہلا رضا ایم ڈبلیو ایم اور سنی اتحاد کونسل کے اتحاد کو توڑنے کی سازش سے مکر گئیں۔ ڈپٹی اسپیکر سندھ اسمبلی اور پاکستان پیپلز پارٹی کی رہنما شہلا رضا نے اپنے ٹوئٹر پیغام میں اس بات کی تردید کی ہے کہ انہوں نے مجلس وحدت مسلمین اور سنی اتحاد کونسل کے درمیان تعلقات کے خلاف سنی اتحاد کو نسل کے چیئر مین صاحبزادہ حامد رضا سے کوئی گفتگو کی ہے، شیعہ نیوز کو ذرائع سے ملنے والی اطلاعات کے مطابق شہلا رضا کا کہنا ہے کہ ان کی صاحبزادہ حامد رضا سے کو ئی ملاقات نہیں ہوئی ہے اور نا ہی میں نے مجلس وحدت مسلمین اور سنی اتحاد کو نسل کے درمیان قائم تعلقات کے خاتمے کے حوالے سے کو ئی بات کی ہے ، میرے نام سے ایم ڈبلیو ایم اور سنی اتحاد کو نسل کے متعلق سوشل میڈیا پر چلنے والا بیان حقائق کے سر سر منافی ہے، دوسری جانب شیعہ نیوز کے رپورٹر کا کہنا ہے کہ سنی اتحاد کونسل اور مجلس وحدت مسلمین کے مابین دہشت گردی کے خلاف جاری اتحاد اور شیعہ سنی ہم آہنگی کے کوششوں کے خلاف شہلا رضا کے بیان کے حوالے سے سنی اتحاد کونسل اور مجلس وحدت مسلمین کے انتہائی با خبر ذرائع نے تصدیق کی تھی، جس میں ان کا کہنا تھا کہ شہلا رضا نے صاحبزادہ حامد رضا کو مجلس وحدت مسلمین سے دوری اختیار کر نے اور ایک دوسری شیعہ مذہبی جماعت اور مذہبی شخصیت سے تعلقات استوار کر نے کا مشورہ دیا تھا۔
اس بیان سے متعلق شہلا رضا کی جانب سے جاری ٹوئٹر پیغام کے بعد ضروری تھا کہ ان کی تردید کی خبر بھی نشر کی جائے ، شیعہ نیوز ٹیم پاکستان میں جاری دہشت گردی ، لاقونونیت اور قتل و غارت گری کے خاتمے، 50,000 سے زائد بے گناہ پاکستانی مسلمانوں کے قاتلوں کا مقابلہ کر نے کے لئے شیعہ سنی مسالک کے درمیان مضبوط بھائی چارے کے قیام پر زور دیتی ہے، اس عظیم مقصد کے لئے جو کو ئی جماعت یا شخصیت قدم بڑھائے اسے مکمل سپورٹ کرنا ہم سب کا دینی، اخلاقی اور شرعی وظیفہ ہے اور اس کے خلاف محاذ آرائی کرنا گناہ کبیرہ ہے۔