ہم نے امریکی استعمار کے شیعہ سنی فساد کے ہتھیار کوشکست دیدی ہے،حامد رضا
شیعہ نیوز (کراچی) سنی اتحاد کونسل پاکستان کے چیئرمین صاحبزادہ حامد رضا نے کہا ہے کہ علماء و مشائخ اہلسنّت وزیرستان میں دہشتگردوں کیخلاف ملٹری ایکشن کی تائید و حمایت کرتے ہیں، طالبان کے جبر اور عوام پاکستان کے صبر کی انتہا ہو گئی ہے، دہشت گردی کی مخالف جماعتوں کو ’’محب وطن کونسل‘‘ میں شامل کریں گے، آپریشن کی مخالفت کرنیوالے دہشتگردوں کے حامی ہیں، دہشت گردوں نے پورے ملک کی سلامتی کو خطرات سے دوچار کر رکھا ہے، سنی اتحاد کونسل اہل حق کی ترجمان اور پاسبان ہے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے جامعہ رضویہ میں سنی اتحاد کونسل کے اعلیٰ سطحی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ اجلاس میں ملک کی موجودہ صورتحال پر غور کیا گیا اور قومی سلامتی کو بیرونی قوتوں کی سازشوں کے باعث درپیش خطرات اور مذاکرات کے نام پر دہشت گردوں اور انتہاپسندوں کی سرکاری ترجمانی اور سرپرستی پر حیرت کا اظہار کرتے ہوئے اسے حکمرانوں کی بزدلی اور منافقت قرار دیا گیا۔
صاحبزادہ حامد رضا نے مزید کہا کہ قومی سلامتی کے ادارے ملک و قوم کی آبرو ہیں، ہم نے امریکی استعمار کے شیعہ سنی فساد کے ہتھیار کو بھی شکست دیدی ہے۔ دہشت گردی، خودکش حملے، کراچی میں ٹارگٹ کلنگ کے بڑھتے واقعات میں اضافہ المیہ سے کم نہیں، کراچی پاکستان کی معیشت کا گڑھ ہے جسے بین الاقوامی سازشوں کا مرکز بنا دیا گیا ہے، پاکستان بدامنی، دہشت گردی، مہنگائی، لوڈشیڈنگ اور بیروزگاری کی آگ میں جل رہا ہے۔ حکمران نوشتۂ دیوار پڑھ لیں۔ مذاکرات اور دہشت گردی اب ایک ساتھ نہیں چل سکتے۔ پوری قوم وقت آنے پر پاک فوج کے شانہ بشانہ کھڑی ہو گی۔ عوام کی نظریں پاکستان کی امن و سلامتی پر لگی ہوئی ہیں۔
انہوں نے کہا کہ امریکہ، بھارت اور اسرائیل کے ایجنٹ پاکستان کو عدم استحکام سے دوچار کرنے کے لیے سرگرم عمل ہیں۔ اجلاس میں دہشت گردوں کے حملوں میں شہید ہونے والے سکیورٹی فورسز کے جوانوں، عام شہریوں اور پیر قاضی فضل رسول حیدر رضوی کی اہلیہ اور صاحبزادہ حاجی محمد فضل کریم کی بھابی کے انتقال پر تعزیتی قرارداد منظور کی گئی اور دعائے مغفرت کی گئی۔ اجلاس میں تحفظ پاکستان مہم کو تیز تر کرنے کے لیے بھی منصوبہ بندی کی گئی۔ اجلاس میں صاحبزادہ حسن رضا، سیّد جوادالحسن کاظمی، مفتی محمد سعید رضوی، طارق محبوب صدیقی، صاحبزادہ عمار سعید سلیمانی، شیخ محمد ذوالفقار رضوی، میاں فہیم اختر، ملک بخش الٰہی، اسد رفیق رضوی، سردار اللہ دڈیوایہ لاشاری اور دیگر نے شرکت کی۔