فوج فیصلہ کرے کہ کس نے بات کرنی ہے اور کیا بات کرنی ہے، میجر (ر) عامر
شیعہ نیوز (پشاور) طالبان سے مذاکرات کے لئے سابقہ حکومتی کمیٹی کے رکن میجر (ر) عامر نے کہا ہے کہ طالبان نے مذاکرات کے لیے جنوبی وزیرستان میں فری پیس زون قائم کرنے کا مطالبہ کیا تھا، وزیراعظم کو تجویز دی تھی کہ فائر بندی سے پہلے مذاکراتی کمیٹی کی زبان بندی ہونی چاہیے۔ فوج فیصلہ کرے کہ کس نے بات کرنی ہے اور کیا بات کرنی ہے۔ برطانوی نشریاتی ادارے سے گفتگو میں انہوں نے کہا کہ طالبان نے خواتین اور بچوں کو رہا کرنے سمیت مذاکرات کیلئے جنوبی وزیرِستان میں فری پیس زون قائم کرنے کا مطالبہ کیا تھا جبکہ میری معلومات کے مطابق حکومت کی طرف سے مذاکرات کے لیے جنوبی وزیرستان کے پولیٹکل ایجنٹ کے دفتر اور بنوں ایئرپورٹ کی تجویز طالبان کو بھیج دی گئی ہے۔
انہوں نے کہا کہ میں نے وزیراعظم سے کہا کہ اس معاملے میں اب اصل بات فوج کی ہے۔ وہ لڑ بھی رہی ہے اور متاثرہ بھی ہے۔ انہوں نے کہا کہ میں نے یہ نہیں کہا تھا کہ فوج مذاکرات میں بیٹھ جائے، فوج بے شک پیچھے رہے، لیکن فیصلہ سازی میں عمل دخل فوج کا ہونا چاہیے۔ میجر (ر) عامر کا کہنا تھا کہ موجودہ کمیٹی میں تجربہ کار افراد شامل ہیں، وہ میڈیا سے دور ہیں اور سابقہ کمیٹی کے برعکس اس میں وزیر داخلہ پوری طرح اپنی پوزیشن پر بیٹھے ہیں، جو دل و جان سے مذاکرات کے حامی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ جنگ بندی غیر معینہ مدت کے لیے ہونی چاہیے۔