پاکستانی شیعہ خبریں

طالبان کی دہشتگردی کیخلاف کراچی میں اسکول کے طلبہ و طالبات سراپا احتجاج

شیعہ نیوز (کراچی) امامیہ اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن پاکستان کراچی ڈویژن شعبہ محبین اور مدینة العلم اسکول کے زیرِ اہتمام رضویہ سوسائٹی فیز ون اور فیز ٹو میں اسکولوں کے طلبہ و طالبات نے شیعہ ٹارگٹ کلنگ کیخلاف ”امن سب کیلئے“ امن واک کی گئی۔ امن واک میں مختلف اسکولوں کے اساتذہ کرام و طلبہ و طالبات نے کثیر تعداد میں شرکت کی۔ امن واک سے خطاب کرتے ہوئے علامہ سید منور علی نقوی نے کہا کہ پاکستان تاریخ کے نازک ترین دور سے گزر رہا ہے کہ جس میں اسے دہشت گردی، انتہا پسندی اور فرقہ واریت کا سامنا ہے، پاکستان کے مستقبل کے معماروں کا دہشت گردی کے خلاف امن واک اور آواز بلند کرنا پاکستان سے دہشت گردی اور انتہا پسندی کے خاتمہ کیلئے روشنی کی کرن ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ معصوم و کمسن طلبہ و طالبات کا بلاخوف و خطر دہشت گردی کیخلاف سڑکوں پر آنا ان افراد پر سوالیہ نشان ہے جو اسلام و پاکستان دشمن طالبان و دیگر دہشت گرد عناصر کے خوف سے گھروں سے باہر نکلنے کیلئے تیار نہیں ہیں۔

کمسن طلبہ و طالبات نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ہمیں بم دھماکوں، گولیوں، دہشت گردی کرنے والوں سے نفرت ہے کیونکہ وہ ہمارے پیارے ملک پاکستان کو تباہ کر رہے ہیں، نقصان پہنچا رہے ہیں۔ طلبہ و طالبات نے مزید کہ ہم پاکستان کے مستقبل کے معمار ہیں، ہم اپنے ملک کو دہشت گردوں کے ہاتھوں تباہ نہیں ہونے دینگے، اسی لئے آج ہم دہشت گردی کے خلاف امن واک کر رہے ہیں اور حکومت کو پیغام دے رہے ہیں کہ وہ دہشت گردوں کو گرفتار کرکے امن قائم کرے تا کہ ہم اچھے اور پُرامن ماحول میں تعلیم حاصل کرکے دنیا بھر میں اپنے پیارے وطن پاکستان کا نام روشن کر سکیں۔

اساتذہ کرام کا کہنا تھا کہ جو لوگ یہ سمجھتے ہیں کہ خاموش رہ کر گھروں میں بیٹھے رہنے سے دہشت گردی، انتہا پسندی، کرپشن سمیت دیگر مسائل کا خاتمہ ہو جائے گا اور ہم محفوظ ہو جائیں گے یہ سو فیصد غلط سوچ ہے، ہم اپنی خاموشی سے اپنا اور وطن عزیز پاکستان کا تحفظ نہیں کر سکتے، لہٰذا جس طرح سے آج یہ کمسن طلبہ و طالبات تمام تر خوف و خطر کو بالائے طاق رکھ کر سڑکوں پر نکلے ہیں یہ مصلحت پسندی کا لبادہ اوڑھے حکومت، سیاسی و مذہبی جماعتوں، سیاستدانوں، علماء سمیت تمام شعبہ ہائے زندگی سے تعلق رکھنے والے افراد کیلئے واضح پیغام اور مطالبہ ہے کہ وہ بھی اپنی خاموشی ترک کریں اور دہشت گردی کو جڑ سے اکھاڑ پھینکنے کیلئے مصلحت پسندی کی چادر پھینک کر میدان عمل میں آ جائے۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button