کالعدم سپاہ صحابہ کے رہنما شمس الرحمان معاویہ کو ملک اسحاق نے قتل کروایا، سی سی پی او لاہور
شیعہ نیوز (لاہور) پاکستان کے زندہ دل شہر لاہور کی پولیس نے بلوچستان اور پنجاب میں علماء اور اہم سیاسی شخصیت کے قتل، تاجروں کے اغوامیں ملوث کالعدم مذہبی تنظیم کے دو ٹارگٹ کلرز کو گرفتار کرلیا ہے، جنہوں نے ابتدائی تفتیش میں 18 افراد کے قتل کا اعتراف کیا ہے۔ پولیس کے مطابق پورے پاکستان میں فرقہ وارانہ حملوں میں ایک ہی گروپ ملوث ہے جو منصوبہ بندی اور مکمل ریکی کے بعد وارداتیں کرتے ہیں۔ سی سی پی او لاہور چوہدری شفیق نے میڈیا کو بتایا کہ علماء کے قتل میں ملوث جن دو ٹارگٹ کلرز کو گرفتار کیا گیا ہے، انہوں نے اہم سیاسی شخصیت اور مذہبی علماء کو قتل کیا، ملزموں کو میڈیا کے سامنے پیش کریں گے۔ اُنہوں نے بتایا کہ ملزم عبدالرﺅف نے کالعدم سپاہ صحابہ کے رہنما شمس الرحمان معاویہ کی امامت میں جمعہ کی نماز ادا کی اور اُس کے بعد اُنہیں قتل کر دیا۔ انہوں نے بتایا کہ ملزمان نے اس بات کا انکشاف کیا ہے کہ لشکر جھنگوی کے ملک اسحاق سے رابطوں پر ہارون بھٹی اور شمس الرحمان میں اختلافات پیدا ہوئے جس کے بعد ہارون بھٹی کے ذریعے شمس الرحمان نشانہ بن گئے۔ انہوں نے کہا کہ ہارون بھٹی بادامی باغ کے ملزم عبدالرﺅف سے مسلسل رابطے میں تھا، جس نے ریکی اور منصوبہ بندی کے بعد شمس الرحمان معاویہ کو نشانہ بنایا۔ اُن کا کہنا تھا کہ اِسی گروپ نے سید شاکر رضوی، علی حسین قزلباش اور کوئٹہ کے غلام رضا جعفری کو بھی مارا، جبکہ ایکسپریس کے نیوز اینکررضا رومی پر حملہ اور ایک بڑے تاجر کو بھی اغواء کیا۔ سی سی پی او نے بتایا کہ پورے ملک میں ایک ہی گروپ ملوث ہے اور اِس کے زیادہ تر ملزم گرفتار کر لیے گئے ہیں، لشکر جھنگوی کا نیٹ ورک توڑ دیا ہے، خرم رضا قادری کے قتل میں بھی قاسم اور عبدالرﺅف شامل ہیں۔