حکومت مذاکرات کے بجائے دہشتگروں کیخلاف سخت کارروائی کرے، الطاف حسین
شیعہ نیوز (کراچی) متحدہ قومی موومنٹ کے قائد الطاف حسین نے خیبرپختونخوا کے شہروں پشاور اور چارسدہ میں تکفیری دہشتگردوں کی جانب سے کئے جانے والے بم دھماکوں کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ حکومت دہشتگردوں سے مذاکرات کر رہی ہے جب کہ دہشتگرد حملے کر رہے ہیں۔ اپنے ایک بیان میں الطاف حسین کا کہنا تھا کہ حکومت دہشتگردی پر قابو پانے کے لئے طالبان سے مذاکرات کر رہی ہے اور اس کو نہایت سودمند اور بڑی کامیابی قرار دیا جا رہا ہے جب کہ طالبان کی جانب سے خیبرپختونخوا اور قبائلی علاقوں میں سیکوریٹی فورسز کی چوکیوں، تنصیبات، پولیس موبائلوں اور عام شہریوں پر مسلسل دہشت گرد حملے اور بم دھماکے کئے جا رہے ہیں، پولیس، ایف سی کے جوانوں اور عام شہریوں کے خون سے ہولی کھیلی جا رہی ہے۔
الطاف حسین نے کہا کہ گزشتہ چند گھنٹوں کے دوران پشاور اور چارسدہ میں ہونے والے بم دھماکوں میں درجنوں معصوم پولیس اہلکار اور سویلین جاں بحق اور زخمی ہو چکے ہیں۔ انہوں نے سوال کیا کہ اگر طالبان کی جانب سے مسلسل دہشتگردانہ حملے کئے جا رہے ہیں اور پولیس، سیکوریٹی فورسز کے افسروں، جوانوں اور سویلین کو شہید کیا جا رہا ہے تو پھر حکومت آخر دہشتگردی میں ملوث دہشتگردوں کے خلاف کارروائی سے کیوں گریز کر رہی ہے؟ ایم کیو ایم کے قائد نے مطالبہ کیا کہ دہشت گردی اور بم دھماکے کرکے پولیس اور سیکوریٹی فورسز اور سویلین کو خون میں نہلانے والے سفاک دہشت گردوں کے خلاف سخت کارروائی کی جائے۔