پشاور جیل پر طالبان کیجانب سے حملے کا خطرہ، خطرناک قیدی دیگر جیلوں میں منتقل
شیعہ نیوز (پشاور) کالعدم دشت گرد تنظیم تحریک طالبان کیجانب سے حملے کے پیش نظر پشاور کی سینٹرل جیل سے متعدد خطرناک قیدیوں کو دیگر جیلوں میں منتقل کیا جا رہا ہے۔ حساس اداروں نے سینٹرل جیل پشاور پر طالبان کیجانب سے حملے کا خدشہ ظاہر کیا گیا ہے۔ اس کے علاوہ کالعدم تنظیموں کے مختلف گروہوں کے افراد میں آپس کے رابطوں اور لڑائی کی وجہ سے صوبائی جیل انتظامیہ نے بنوں، ہری پور اور کوہاٹ سمیت صوبے کے دیگر شہروں میں ہائی سکیورٹی جیلیں قائم کی ہیں۔ پہلے مرحلے میں پشاور جیل سے کالعدم تنظیموں کے 9 افراد کو ہری پور جیل میں منتقل کیا گیا ہے۔ جبکہ دوسرے اور تیسرے مرحلے میں مزید 16 قیدیوں کو مختلف شہروں میں منتقل کیا جائے گا۔ منتقل کئے گئے قیدیوں کی شناخت کو سکیورٹی خدشات کے پیش نظر ظاہر نہیں کیا گیا ہے۔ پشاور جیل میں اب بھی متعدد خطرناک اور انتہائی حساس نوعیت کے مقدمات میں ملوث افراد موجود ہیں۔ جن میں اسامہ بن لادن کی جاسوسی کرنیوالے ڈاکٹر شکیل آفریدی اور تحریک نفاذ شریعت محمدی کے سرغنہ مولانا صوفی محمد بھی شامل ہیں۔ خیال ظاہر کیا جارہا ہے کہ طالبان کے مختلف گروپوں سے تعلق رکھنے والے افراد کو الگ الگ کرنے کے لیے قیدیوں کو دوسری جیلوں میں منتقل کیا جا رہا ہے۔