ملت جعفریہ کے تحفظات دور کئے جائیں گے، وزیر اعلی سندھ کی ایم ڈبلیو ایم کو یقین دہانی
شیعہ نیو ز (کراچی) وزیراعلیٰ سندھ سید قائم علی شاہ نے بین المذاہب و بین المسالک ہم آہنگی پر زور دیا ہے تاکہ صوبہ سندھ کی ترقی اور خوشحالی کیلئے پرامن ماحول کا قیام ممکن ہو سکے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے مجلس وحدت المسلمین کے وفد سے وزیراعلیٰ ہائوس میں ملاقات کے دوران کیا۔ ایم ڈبلیو ایم کے وفد کے سربراہ سید علی حسن نقوی کی جانب سے پیش کئے گئے مسائل کا حوالہ دیتے ہوئے وزیراعلیٰ سندھ نے کہا کہ شہر میں دہشتگردوں اور جرائم پیشہ افراد کے خلاف ٹارگیٹیڈ آپریشن بلاتفریق جاری ہے، جس کے نتیجے میں امن امان میں قابل قدر سدھار آیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت سندھ نے تمام پیشہ ورافراد، مذہبی اور سیاسی رہنماؤں کے تحفظ کیلئے اسلحہ لائسنس کے اجراء کا فیصلہ کیا ہے۔ وزیراعلیٰ سندھ نے آئی جی سندھ اور اے آئی جی پولیس کراچی کو فرقہ وارانہ کلنگ کے خاتمے، مساجد،امام بارگاہوں اور اقلیتوں کی عبادتگاہوں کی سیکیورٹی میں مزید اضافے کے احکامات جاری کئے ہیں۔انہوں نے خاص طور پر کراچی سینٹر میں ہونے والے واقعات کا نوٹس لیتے ہوئے وہاں سیکیورٹی کو سخت کرنے کی احکامات جاری کئے اور نااہل پولیس افسراں کے خلاف قدم اٹھانے کی بھی ہدایت کی ہے۔وزیراعلیٰ سندھ نے کہا کہ مختلف پیشے سے منسلک افراد اور عام آمیوں کی ٹارگیٹیڈ کلنگ کا معاوضہ دینے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ وزیراعلیٰ سندھ نے کمشنر کراچی شعیب احمد صدیقی کی سربراہی میں مشتمل5 رکنی کمیٹی تشکیل دے دی ہے جوکہ ایم ڈبلیو ایم کے مطالبات پر مذاکرات کریگی اور اس ضمن میں ایک مکنزم تشکیل دیا جائے گا،تاکہ ان مطالبات کو حل کیا جائے۔ وزیراعلیٰ سندھ نے کہا کہ ہم دہشتگردی کے تعاقب میں ہیں اور دہشتگرد بھاگنے پر مجبور ہیں۔ انہوں نے کہا کہ حکومت سندھ دہشتگردی کے خاتمے کیلئے تمام تر وسائل بروئے کار لارہی ہے تاہم دہشتگردی کو جڑ سے اکھاڑ پھیکنے کیلئے تمام فریقین سے بامعنیٰ تعاون کی ضرورت ہے۔