پاکستانی شیعہ خبریںہفتہ کی اہم خبریں

افغانستان کا موجودہ بحران امریکہ کےشیطانی منصوبے کا حصہ ہے

شیعہ نیوز (پاکستانی شیعہ خبر رساں ادارہ) تحریک بیداری امت مصطفی کے سربراہ علامہ سید جواد نقوی کا کارکنان کے اجتماع سے خطاب میں کہنا تھا کہ بہت عرصے سے امریکہ، اسلامی ممالک میں ایک فری زون قائم کرنا چاہتا ہے، جیسا کہ وہ پہلے عراق و شام میں قائم کرنا چاہتا تھا لیکن ناکام ہوا، جہاں کسی کی بھی حکومت کے بغیر صرف امریکہ کی اجارہ داری ہو، ہرج و مرج و لاقانونیت ہو، ساری دنیا کے دہشتگرد وہاں جمع ہوں اور امریکہ گوانتاناموبے کی طرح اس سرزمین کا نظام چلا سکے۔

انہوں نے کہا کہ امریکہ نے اس ناپاک مقصد کیلئے افغانستان کی سرزمین کا انتخاب کیا اور ایک ہفتے کے اندر اندر اپنی فوج، افغان حکومت، افغان فوج و پولیس کا بھی صفایا کروا دیا اور ایک بدحال و دیوالیہ ملک طالبان کے حوالے کر دیا۔

انہوں نے کہا کہ طالبان کو تسلیم بھی نہیں کیا اور امریکی سینٹ میں طالبان کی مدد کرنیوالوں کو سزا دینے کا قانون بھی پاس کیا۔ امریکہ اپنی اعلانیہ موجودگی میں جتنا شر پھیلا رہا تھا، اپنی غیر موجودگی میں اس سے بڑھ کر شر پھیلا رہا ہے۔ افغانستان کا موجودہ سنگین بحران امریکہ کے اسی شیطانی منصوبے کا حصہ ہے۔

یہ خبر بھی پڑھیں شیعہ علماء کونسل کی ڈیڈلائن کام کرگئی، علامہ فضل عباس قمی بخیریت گھر واپس پہنچ گئے

علامہ جواد نقوی نے کہا کہ پاکستان جو طالبان کا سب سے بڑا حامی ہے، اس نے بھی رسمی طور پر طالبان حکومت کو تسلیم نہیں کیا۔ مغربی ممالک میں امداد کی غرض سے جانیوالے طالبان وفود کو جواب ملتا ہے کہ پاکستان، طالبان کی حکومت لے کر آیا ہے چنانچہ اسی سے کہو کہ تمھیں سنبھالے۔ پاکستان جو قرضوں کے سود کی ادائیگی کیلئے اپنے اثاثے گروی رکھوا چکا ہے وہ خود اپنی مملکت کا بوجھ اٹھانے کے قابل نہیں رہا۔ ملک پر مسلط اقتدار کے نشے میں اندھے لوگوں کے جرائم کی قیمت ملک کی تباہی اور مملکت کی بربادی کی صورت میں نکل رہی ہے۔

انہوں نے کہا کہ ایسے میں افغانستان کے بحران کیلئے او آئی سی کا اجلاس ہوا ہے جو کشمیر کے دفاع کیلئے ایک اجلاس اور قرارداد بھی منظور نہیں کر سکی۔ بے ضمیر و بے وجدان حکمرانوں کا یہ پلیٹ فارم افغانستان کو فروخت تو کر سکتا ہی ہے، نجات نہیں دے سکتا۔ علامہ جواد نقوی کا کہنا تھا کہ فقط امت مسلمہ کشمیر، فلسطین و افغانستان کو نجات دے سکتی ہے۔ اس ساری صورتحال سے سب سے زیادہ متاثر ہونیوالا ملک پاکستان ہے۔ لہذا ارباب اختیار کو ہوش کے ناخن لینے کی ضرورت ہے۔ اگر حکومت نہیں چل رہی تو چھوڑ کر کسی اور کے حوالے کر دینی چاہیے۔ اب دیوالیہ سے آگے ایسی کونسی حالت ہے جہاں تک ملک کو پہنچا کر یہ حکومت دم لے گی؟

 

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button