ریاست پاکستان نے طالبان کےبعدکالعدم سپاہ صحابہ/ لشکر جھنگوی کو بھی این آر او دے دیا
شیعہ نیوز: بدنام زمانہ دہشت گرد ، ہزاروں بےگناہ شیعہ سنی پاکستانیوں کے قاتل اور امام مہدی ؑ کے گستاخ اعظم طارق ملعون کی برسی کے اجتماع میں حکمران جماعت پاکستان تحریک انصاف کے اراکین پنجاب اسمبلی کی خصوصی شرکت اور خطابات، افغانستان میں طالبان کے برسراقتدار آتے ہی پی ٹی آئی کی جانب سے وطن عزیز میں کالعدم دہشت گرد جماعتوں کی پشت پناہی میں اضافہ ہوگیا، کالعدم سپاہ صحابہ / لشکر جھنگوی کے آزادانہ فرقہ وارانہ منافرت پر مبنی جلسے اور ان میں حکمران جماعت پی ٹی آئی کے منتخب اراکین قومی وصوبائی اسمبلی کی شرکتیں ظاہر کررہی ہیں کہ ریاست نے ان سفاک دہشت گردوں کو ایک بار پھر قومی سلامتی اور استحکام کو داؤ پر لگانے کی اجازت دے دی ہے ۔
تفصیلات کے مطابق ہاکی گراؤنڈ اسلام آباد میں منعقد ہونے والی کالعدم سپاہ صحابہ / لشکر جھنگوی کے سرغنہ اعظم طارق ملعون کی برسی کے موقع پر منعقدہ ریاست وشیعہ مخالف اجتماع جس کا میزبان دہشت گرد سرغنہ واعظم طارق ملعون کا بیٹا ممبر پنجاب اسمبلی معاویہ اعظم اور صدر محفل دہشت گرد سرغنہ اورنگزیب فاروقی تھا میں حکمران جماعت تحریک انصاف کے منتخب اراکین پنجاب اسمبلی جاوید کوثر اور چوہدری ساجدکی شرکت اور خطاب نے ریاستی دوغلی پالیسی پر سوالیہ نشان اٹھادیئے ہیں۔سوشل میڈیا پر گوجر خان سے تعلق رکھنے والے صارفین نے اس اقدام کی مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ ہم اپنے گوجر خان کے پی ٹی آئی کے ایم پی ایز کی مزمت کرتے ہیں گوجر خان ایک پرامن تحصیل ہے عوامی نمائندوں کا کالعدم جماعتوں کے ساتھ گٹھ جوڑ سمجھ سے بالاتر ہے انشاء اللہ گوجر خان کی باشعور عوام ان کو آنے والے الیکشن میں سبق سیکھائیں گے۔
ایک اور صارف نے لکھا کہ چوہدری ساجد اور جاوید کوثر صاحب ہمیں تم کو پہچاننے میں غلطی ہو گئ آئندہ الیکشن میں ہم اپنی اس غلطی کو یاد رکھیں گے۔ معاویہ اعظم اور اورنگزیب فاروقی تو ایک کالعدم دہشتگرد تنظیم کے سربراہ ہیں اور آپ کا ان کے ساتھ اٹھنا بیٹھنا اور ان کے پروگرام میں شرکت اور خطاب سے ایک بات واضع ہو گئی کہ آپ بھی انہی کے ہمنوا ہیں آیندہ الیکشن میں تحصیل گوجرخان کا کوئی شیعہ آپ کو ووٹ نہیں دے گا انشاء اللہ ۔آپ کو اپنی نئی پارٹی مبارک ہو۔واضح رہے ابھی تین روز قبل ہی کنونشن سینٹراسلام آباد میں کالعدم سپاہ صحابہ کی ہی بغل بچہ تنظیم مسلم اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن کا سالانہ اجتماع منعقد ہوا تھا جس میں مسلم لیگ ن کے رہنما وسابق وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی سمیت حکمران جماعت پاکستان تحریک انصاف کےوفاقی وزراء علی محمد خان اورڈپٹی اسپیکر قومی اسمبلی قاسم خان سوری نے نہ صرف دہشت گرد سرغنہ معاویہ اعظم کے پہلو میں بیٹھ کر شرکت کی تھی بلکہ اپنے قیمتی خیالات کا اظہار بھی کیا تھا، لگتا ہے وزیر اعظم عمران خان طالبان حکومت کو تسلیم کرنے اور انہیں عام معافی دینے کے بعد اب ملک دشمن دہشت گرد تنظیم کالعدم سپاہ صحابہ / لشکر جھنگوی کو بھی این آر او دے چکے ہیں۔