تفتان کے بعد زائرین کو صوبوں میں دوبارہ قرنطینہ کرنا ظلم ہے
شیعہ نیوز (پاکستانی شیعہ خبر رساں ادارہ) شیعہ علماء کونسل پاکستان کے سربراہ علامہ سید ساجد علی نقو ی نے میڈیا کو جاری بیان میں کہا ہے کہ کورونا وائرس کی وبا کی روک تھام کیلئے وفاق اور صوبوں میں کوآرڈینیشن کا فقدان نظر آرہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم ملک میں کورونا وائرس کے پھیلاؤ کیلئے ہر ممکن اقدامات و احتیاطی تدابیر پر عمل کرنے کے قائل ہیں۔
انہوں نے کہا کہ احتیاطی تدابیر اختیار کرتے ہوئے کورونا وائرس کے پھیلاؤ کو روکنے کی خاطر تفتان قرنطینہ میں عدم سہولیات کے باوجود سخت سردی کا مقابلہ کرتے ہوئے جو زائرین حفاظتی مدت پوری کر نے اور 24 گھنٹوں کا طویل دشوار سفر طے کرنے کے بعد اپنے اپنے صوبوں میں پہنچے ہیں، اطلاعات ہیں کہ انہیں دوبارہ قرنطینہ میں رکھا جا رہا ہے جہاں سہولیات ناقص ہیں۔ یہ وفاقی اور صوبائی حکومتوں کے درمیان عدم کوآرڈینیشن اور بد انتظامی کا شکار ہے۔ اس عمل سے منصوبہ بندی کے تحت زائرین کو تنگ کئے جانے کا تاثر جنم لے رہا ہے۔
علامہ ساجد نقوی نے مزید کہا کہ اگر صوبائی حکومتیں تفتان قرنطینہ پر تحفظات رکھتی ہیں تو زائرین کو تفتان میں کیوں رکھا جارہا ہے۔؟ تمام زائرین کو تفتان قرنطینہ کے بعد گھروں کو روانہ کیا جائے یا تمام کو انکے صوبوں میں قائم قرنطینہ میں لایا جائے تاکہ زائرین کو دو دو بار مشکلات کا سامنا نہ کرنا پڑے۔
آخر میں انہوں نے کہا کہ غیر منصفانہ برتاؤ کسی صور ت قبول نہیں، کسی بھی ناگہانی آفت کا مقابلہ تدبر اور بلند حوصلے سے کیا جاتا ہے، کورونا وائرس کے نام پر خوف و ہراس پھیلانے کی بجائے مثبت اندازا میں عملی اقدامات کی ضرورت ہے اور جلد از جلد زائرین کی سکریننگ اور تشخیص کے بعد تسلی ہونے پر انہیں گھروں کو روانہ کیا جائے تاکہ زائرین کی مشکلات کو دور کیا جاسکے۔