عین الاسد حملے میں زخمی ہونے والے امریکی فوجیوں کی تعداد 109ہوگئی
شیعہ نیوز (پاکستانی شیعہ خبر رساں ادارہ) عین الاسد پرایرانی میزائل حملے میں زخمی ہونے والے امریکی فوجیوں کی تعداد 109ہوگئی۔
امریکی پارلیمنٹ سے منسلک "دی ہل” (THE HILL) نے عراق میں سب سے بڑے امریکی فوجی اڈے "عین الاسد” پر ایرانی جوابی کارروائی میں زخمی ہونیوالے امریکی فوجیوں کے اعداد و شمار بتاتے ہوئے لکھا ہے کہ وہاں زخمی ہونیوالے 109 امریکی فوجیوں کی "دماغی چوٹیں” صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے دعوے کے خلاف انتہائی خطرناک ہیں۔ امریکی جریدے نے لکھا ہے کہ عین الاسد میں زخمی ہونیوالے امریکی فوجیوں کی تعداد مسلسل بڑھ رہی ہے۔
امریکی پارلیمنٹ کیساتھ وابستہ اس جریدے نے اپنی رپورٹ میں لکھا ہے کہ "دماغی چوٹیں” کھانے والوں کی علامات کئی ماہ حتی ایک سال تک ظاہر نہیں ہوتیں جبکہ ایک زمانے میں ہم سمجھ رہے تھے کہ یہ دماغی چوٹیں معمولی اور بےضرر ہیں تاہم اب ہم سمجھتے ہیں کہ یہ ایک اہم مسئلہ ہے جو عمومی صحت کیلئے ایک بڑا اور بڑھتا ہوا خطرہ ہے۔ اس مجلے کے مطابق "دماغی چوٹیں” کھانے والوں کیلئے عام افراد کی نسبت ذہنی امراض کا خطرہ 2 گنا بڑھ جاتا ہے جنہیں آخر عمر تک اپنی ذہنی بیماریوں کے ہمراہ زندگی گزارنا پڑتی ہے۔
واضح رہے کہ جاری سال کی ابتداء میں بغداد ایئرپورٹ کے قریب ایرانی سپاہ قدس کے کمانڈر جنرل قاسم سلیمانی اور عراقی حشد الشعبی کے ڈپٹی کمانڈر ابومہدی المہندس کو ایک امریکی دہشتگردانہ کارروائی میں ساتھیوں کے ہمراہ شہید کر دیا گیا تھا جسکے جواب میں 8 جنوری 2020ء کے روز ایران نے اپنی جوابی کارروائی میں "عین الاسد” نامی امریکی فوجی اڈے کو اپنے بیلسٹک میزائلوں کے ذریعے نشانہ بنایا تھا جسکے بعد امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے "آل اوکے” کی رپورٹ دیتے ہوئے کہا تھا کہ میں نے سنا ہے کہ وہاں کچھ امریکی فوجیوں کو سردرد یا اسی طرح سے کچھ ہوا ہے جو میرے نزدیک زیادہ اہم نہیں۔