مشرق وسطیہفتہ کی اہم خبریں

غرب اردن میں القسام کا فدائی حملہ، فوجیوں سمیت 9 صہیونی زخمی

شیعہ نیوز: مقبوضہ مغربی کنارے کے شمالی شہر قلقیلیہ میں قائم ’ایریل‘ یہودی بستی کے قریب اسرائیلی فوج کے ایک گروپ اور یہودیوں کی ایک بس پرگھات لگا کر کیے گئے حملے میں فوجیوں سمیت نو اسرائیلی زخمی ہوئے ہیں۔

دوسری جانب اسلامی تحریک مزاحمت ’حماس‘ کے عسکری ونگ عزالدین القسام بریگیڈز نے اس کارروائی کی ذمہ داری قبول کرلی ہے۔

اسرائیلی میڈیا نے اطلاع دی ہے کہ یہ کارروائی "گیٹی اویسار” موڑ کے قریب کی گئی جو مقبوضہ مغربی کنارے کے شمال میں سلفیت شہر کی اراضی پر قائم "ایریل” بستی کے قریب ہے۔

اسرائیلی ایمبولینس میگن ڈیوڈ ایڈوم نے اعلان کیا کہ 9 اسرائیلی زخمی ہیں جن میں 3 کی حالت تشویشناک ہے۔ سروسز نے وضاحت کی کہ تمام زخمیوں کو اسرائیلی بیلنسن ہسپتال منتقل کر دیا گیا ہے۔

یہ بھی پڑھیں : سعودی عرب کی ایران کو اقتصادی تعلقات مزید بڑھانے کی تجویز

اسرائیلی براڈکاسٹنگ کارپوریشن نے اطلاع دی کہ ایریل بستی کے قریب فائرنگ کی زد میں آنے والی بس تل ابیب سے آرہی تھی۔

قابض اسرائیلی فوج نے کہا ہے اس نے حملہ کرنے والے فلسطینی کو گولی مار کر شہید کردیا۔ قابض فوج کا کہنا ہے کہ یہ ایک فدائی حملہ تھا۔

اسرائیلی فوج نے دوسرے مزاحمت کاروں کی موجودگی کی تردید کرتے ہوئے اس بات پر زور دیا کہ حملہ صرف ایک بندوق بردار نے کیا۔ عبرانی اخبار ’یدیعوت احرونوت‘ نے اطلاع دی کہ فوج اس شوٹنگ آپریشن میں دوسرے شریک کا تعاقب کر رہی ہے۔

حماس کے عسکری ونگ القسام بریگیڈز نے فائرنگ کی ذمہ داری قبول کی ہے۔ القسام نے ایک بیان میں کہا کہ "ایریل بستی کے قریب بہادرانہ آپریشن اس کے ایک مجاھد شہید سامر حسین نے کیا ہے جسے قابض فوج نے گولی مار کر شہید کردیا۔

انہوں نے مزید کہا کہ شہید حسین نے ایریل میں ایک بس کے اندر متعدد صیہونی فوجیوں کو نشانہ بنا کر زخمی کیا۔ مجموعی طور پر 9 صہیونی فوجی زخمی ہوئے، جن میں سے تین کی حالت نازک ہے۔

القسام نے واضح کیا کہ شہید سامر حسین کا تعلق شمالی مقبوضہ مغربی کنارے کے نابلس کے جنوب میں واقع گاؤں عینبس سے ہے اور اس کی عمر 46 سال تھی۔ اسرائیلی براڈکاسٹنگ کارپوریشن نے بتایا کہ شہید حسین قابض فوج کی فائرنگ سے قبل بس میں 3 گولیوں کے میگزین خالی کرنے میں کامیاب ہو گئے تھے۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button