آل سعود کی منافقت، جنگ بندی کے باوجود یمن پر 74بار حملہ
شیعہ نیوز (پاکستانی شیعہ خبر رساں ادارہ) یمن پر مسلط کردہ جنگ میں سعودی فوجی اتحاد کی طرف سے عارضی جنگ بندی کے اعلان کے باوجود جمعرات کے روز سے یمن پر سعودی حملے جاری ہیں۔
یمنی ذرائع نے صوبہ البیضاء کے علاقے ناطع میں یمن کی مسلح افواج اور عوامی دفاعی فورسز کی طرف سے وسیع سعودی پیشقدمی کے روکے جانے کی اطلاع دی ہے۔ علاوہ ازیں جارح سعودی فوج نے بھاری توپخانے کے ساتھ یمن کے سرحدی شہر رازح اور یمنی صوبے الحدیدہ کے الخمسین، حیس اور الدریہمی شہروں کی آبادی کو بھی نشانہ بنایا ہے۔
یمنی حکام کا کہنا ہے گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران جارح سعودی اتحاد نے یمن کے مختلف شہروں پر راکٹس، توپخانے اور مارٹر گولوں کے ساتھ 74 مرتبہ حملہ کیا ہے جبکہ جنگ بندی کے سعودی اعلان کے بعد سے یمن پر تاحال 99 حملے کئے جا چکے ہیں۔
دوسری طرف یمنی مسلح افواج نے دعوی کیا ہے کہ انہوں نے یمن کے سرحدی شہر رازح کی فضائی حدود کی جاسوسی میں مصروف جارح سعودی اتحاد کا ایک پیشرفتہ ڈرون طیارہ مار گرایا ہے۔
واضح رہے کہ گزشتہ ہفتے بدھ کے روز جارح سعودی فوجی اتحاد کے ترجمان ترکی المالکی نے اعلان کیا تھا کہ کرونا وائرس سے مقابلے کے باعث یمن پر مسلط کردہ جنگ کو 2 ہفتوں کے لئے عارضی طور پر روکا جا رہا ہے جس کے جواب میں یمنی حکومت کا کہنا تھا کہ وہ گزشتہ 5 سالوں سے یمن کے خلاف جاری سعودی عرب کے سخت ترین سرحدی محاصرے کے اٹھائے جانے کے بغیر کسی قسم کی جنگ بندی کو قبول نہیں کرے گی۔
یمنی ماہرین کا کہنا ہے کہ جارح سعودی عرب کی طرف سے کئے گئے عارضی جنگ بندی کے اعلان کا مقصد عالمی برادری کی آنکھوں میں دھول جھونک کر یمن کے ساحلی علاقوں سمیت آبنائے باب المندب اور خلیج عدن پر صیہونی،امریکی،برطانوی فوجی قبضے کی سازش پر پردہ ڈالنا ہے۔