صیہونی حکومت کو محکم جواب دیں گے، علی باقری کنی
شیعہ نیوز: قائم مقام وزیر خارجہ نے کہا ہے کہ صیہونی حکومت علاقے میں بے ثباتی کی اصل وجہ ہے اور ایران اس کی جارحیت کا محکم جواب دے کر، علاقے میں بدامنی اور بے ثباتی کے عامل کا مقابلہ کرے گا۔
رپورٹ کے مطابق ایران کے قائم مقام وزیر خارجہ علی باقری کنی نے منگل 6 اگست کی رات مصر کے وزیر خارجہ بدر عبدالعاطی کے ساتھ ٹیلیفونی گفتگو میں، حماس کے سیاسی شعبے کے سربراہ اسماعیل ہنیہ کو شہید کرنے پر مبنی صیہونی حکومت کے دہشت گردانہ اقدام کے نتائج کا جائزہ لینے کے لئے او آئی سی کے ہنگامی اجلاس کے تعلق سے تبادلہ خیال کیا۔
علی باقری نے اس ٹیلیفونی گفتگو ميں امید ظاہر کی ہے کہ ایران کی درخواست پر ہونے والا او آئی سی کا ہنگامی اجلاس عالم اسلام اور فلسطین کے لئے مفید واقع ہوگا ۔
یہ بھی پڑھیں : یحیی سنوار کا انتخاب دہشت گرد صہیونی حکومت کی شکست ہے، حزب اللہ
انھوں نے کہا کہ تہران کو امید ہے کہ او آئی سی کے جدہ ہنگامی اجلاس میں غاصب صیہونی حکومت کی فوجی دہشت گردی کی روک تھام کے لئے اس کی تنبیہ پر مبنی ضروری اقدامات کا فیصلہ کیا جائے گا۔
ایران کے قائم مقام وزیر خارجہ نے اسماعیل ہنیہ کو شہید کرنے کے غاصب صیہونی حکومت کے دہشت گردانہ اقدام کی عدم مذمت پر مبنی امریکہ اور یورپی حکومتوں کے طرز عمل کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ اس خطے میں بدامنی کی جڑ صیہونی حکومت ہے ۔
انھوں نے واضح کیا کہ ایران اس کی تازہ دہشت گردانہ جارحیت کا محکم جواب دے کرعلاقے میں بدامنی اور بے ثباتی کے عامل کا مقابلہ کرے گا۔
مصر کے وزیر خارجہ بدر عبدالعاطی نے بھی اس ٹیلیفونی گفتگو میں غاصب صیہونی حکومت کے کشیدگی پھیلانے اور جنگ بندی میں رکاوٹیں ڈالنے کے اقدامات کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ مصر نے سبھی امریکی اور یورپی فریقوں کو صیہونی حکومت کے خطرناک اقدامات کی بابت خبردار کیا ہے اور امید ہے کہ خطے میں کشیدگی کم ہوگی۔