
مزاحمت ہی جنوبی لبنان میں سلامتی کی حقیقی ضامن ہے، علی الفیاض
شیعہ نیوز:جنوبی لبنان کے قصبے محیبیب کے رہائشیوں نے آج ملکی پارلیمنٹ میں مزاحمتی دھڑے "الوفاء للمقاومۃ” کے رکن علی الفیاض اور متعدد علمائے کرام و اہم شخصیات کی شراکت سے ایک بڑے اجتماع کی صورت میں امریکہ و اسرائیل کے خلاف اور غزہ و فلسطین کی حمایت میں نعرے لگاتے ہوئے 2 لبنانی شہداء "احمد جابر” و "حسین فایز جابر” کی تشییع جنازہ منعقد کی۔ اس دوران تقریب سے خطاب کرتے ہوئے علی الفیاض نے تاکید کی کہ یہ مزاحمت ہی ہے کہ جو جنوبی لبنان میں ہمیشہ سے سلامتی و استحکام کی حقیقی ضامن رہی ہے اور ہمیشہ رہے گی جبکہ اس سرزمین کی حفاظت صرف اور صرف مزاحمت پیشہ جوانوں نے ہی کی ہے!
اس موقع پر علی الفیاض نے زور دیتے ہوئے کہا کہ آج ہم جس اسرائیلی جارحیت و ناجائز قبضے کا مشاہدہ کر رہے ہیں، یہ بین الاقوامی بے چارگی اور ملی بھگت کے پیش نظر، ہمیں "سکوائر ون” (سابقہ صورتحال) کی جانب لوٹا دے گا۔ لبنانی رکن پارلیمنٹ نے کہا کہ جنگ بندی کے معاہدے کے باوجود قابض اسرائیلی رژیم لبنانی شہریوں کے خلاف روزانہ کی بنیاد پر جارحیت، ٹارگٹ کلنگ اور جارحانہ حملوں کا سلسلہ جاری رکھے ہوئے ہے جبکہ لبنانی حکومت کی پالیسیوں اور اس کے قائم کردہ رابطوں کا نہ صرف کوئی نتیجہ نہیں نکلا بلکہ حالات مزید خراب ہی ہوئے ہیں۔ انہوں نے لبنانی حکومت کی کارکردگی پر شدید تنقید کی اور "ہوائی اڈے” و "سرکاری مراکز” میں سکیورٹی و مذہبی اعتبار سے "امتیازی سلوک” روا رکھے جانے کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ جنوبی لبنان کے تباہ شدہ علاقوں کی تعمیر نو اور بنیادی خدمات کی فراہمی میں کسی بھی قسم کی سستی و کوتاہی قابل قبول نہیں ہونی چاہیئے۔ انہوں نے حکومت کی کارکردگی کا جائزہ لینے اور قومی مفاہمت کے حصول کے لئے "اندرونی مذاکرات” کو فعال کرنے پر بھی زور دیا اور تاکید کی کہ حالیہ بلدیاتی انتخابات کے نتائج اہم مضمرات پر مشتمل ہیں درحالیکہ مزاحمت ہمارے معاشرے میں بدستور ایک "حاکمیتی آپشن” ہے!