بیس سال تک ہمارا قتل عام ہوا، مگر قاتل گرفتار نہیں ہوئے، علامہ علی حسنین حسینی
جن میں اس ملک و قوم کی خدمت کا بھرپور جذبہ تھا۔ تاہم دہشتگردوں نے ان پر حملہ کرکے وطن عزیز کو 12 عظیم پسروں سے محروم کر دیا۔
شیعہ نیوز: مجلس وحدت مسلمین کے رہنماء اور امام جمعہ کوئٹہ علامہ علی حسنین حسینی نے کہا ہے کہ کوئٹہ میں شیعہ ہزارہ قوم کے خلاف دہشتگردی میں ملوث عناصر کو آج تک سزائیں نہیں ملیں۔ ملک و قوم کی خدمت کا جذبہ رکھنے والے سینکڑوں افراد شہید ہو گئے، لیکن ان کے قاتلوں کو گرفتار نہیں کیا جا سکا ہے۔ ان خیالات کا اظہار ایم ڈبلیو ایم رہنماء علامہ علی حسنین حسینی نے آٹھ جون 2003 کو سانحہ سریاب روڈ کے پولیس کیڈٹ کے شہداء کی برسی کے موقع پر اپنے جاری کردہ بیان میں کیا۔ انہوں نے کہا کہ پولیس کیڈٹ کے شہداء کی یاد آج تک ہمارے دلوں میں تازہ ہے۔ جن میں اس ملک و قوم کی خدمت کا بھرپور جذبہ تھا۔ تاہم دہشتگردوں نے ان پر حملہ کرکے وطن عزیز کو 12 عظیم پسروں سے محروم کر دیا۔
یہ بھی پڑھیں: حزب اللہ کے درست حملوں سے اسرائیلی دفاعی سسٹم کی کمزوری ظاہر ہوئی، صیہونی میڈیا کا اعتراف
علامہ علی حسنین نے کہا کہ بیس سال تک ہماری قوم کا قتل عام ہوا۔ پاکستان کا نام روشن کرنے والے پروفیشنلز اور اہم شخصیات کو نشانہ بنایا گیا۔ دہشت گردوں نے خواتین اور بچوں کو بھی نہیں بخشا اور محلوں پر حملے کئے۔ تاہم ہماری حفاظت کا ذمہ اٹھانے والے انہیں کیفر کردار تک پہنچانے میں ناکام ہو گئے۔ انہوں نے شیعہ ہزارہ قوم کے قتل عام میں ملوث دہشت گردوں کی گرفتاری کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ ہر سانحہ کے بعد تحقیقاتی کمیشنز بنائے گئے۔ ہم سے انصاف کے وعدے کئے گئے، مگر انصاف نہیں ملا۔ ہم آج بھی اپنے قاتلوں کی گرفتاری اور انہیں کیفر کردار تک پہنچانے کا مطالبہ کرتے ہیں۔ انہوں نے آخر میں شہدائے پولیس کیڈٹ کے اعلیٰ درجات کیلئے دعا کی۔