صوبائی نگران وزیر اطلاعات شیعہ ہزارہ مخالف بیان پر معافی مانگیں، علامہ علی حسنین
شیعہ نیوز: مجلس وحدت مسلمین کے نائب صوبائی صدر علامہ علی حسنین حسینی نے نگراں وزیر اطلاعات کی ہزارہ قوم سے متعلق بیان کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ نگران وزیر اختلافات اور خرافات پیدا کرنے سے گریز کرتے ہوئے اپنے فرائض سرانجام دیں۔
نگران وزیر نے گزشتہ چند مہینوں کے دوران بلوچستان کے بیشتر مکینوں کی دل آزادی کی ہے۔
انہوں نے اپنے مذمتی بیان میں کہا کہ بلوچستان کے نگران وزیر اطلاعات نے گزشتہ دنوں ہزارہ قوم سے متعلق ایک بیان میں قوم پر یہ الزام لگایا کہ پاکستانی شیعہ ہزارہ قوم نے اپنی شناخت کھو دی ہے۔
یہ بھی پڑھیں : ضلع کرم کے باشعور عوام نے مسلک و مذہب سے بالاتر ہو کر روشن مستقبل پاکستان کو ووٹ دیا، علامہ جہانزیب
جس کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہیں۔ نگران وزیر کو اس وقت پاکستان میں کوئی جانتا بھی نہیں تھا، جب پورے ملک نے پاکستانی ہزارہ قوم کے حق میں دھرنے دیئے اور ایک نااہل و غیر ذمہ دار حکومت کو گھر بھیجا گیا۔
ایم ڈبلیو ایم رہنما نے کہا کہ موصوف کی ذمہ داری صوبے میں صاف اور شفاف انتخابات کرانا تھے۔
تاہم انہوں نے اپنے اصل فرائض منصبی کے علاوہ ہر چیز پر ہاتھ ڈالا ہے۔
پہلے نگران وزیر نے پشتون قوم کا معاشی قتل کرنے کی کوشش کی، بعد ازاں بلوچ قوم کے سلگتے مسائل کو رد کرتے ہوئے انکے زخموں پر نمک پاشی کی اور اب ہزارہ قوم سے متعلق اپنے خرافاتی بیان کے ذریعے اپنی پستی کا مظاہرہ کر رہے ہیں۔
علامہ علی حسنین نے کہا کہ ہم صوبے میں تمام اقوام کے درمیان برادرانہ تعلقات اور رواداری کے حق میں ہیں۔ بلوچستان میں مقیم تمام اقوام ایک دوسرے کے درمیان محبت سے رہنا چاہتے ہیں۔
تاہم نگراں وزیر جیسے بعض عناصر ایسے ہیں جو ہمارے درمیان نفرتیں پیدا کرنا چاہتے ہیں۔ انہیں کبھی اجازت نہیں دیں گے کہ کسی بھی قوم کو نشانہ بنائے۔