پاکستانی شیعہ خبریں

عزاداری کیخلاف کسی قسم کی رکاوٹ یا محدودیت قبول نہیں کریں گے، علامہ عارف واحدی

شیعہ نیوز:شیعہ علماء کونسل پاکستان کے مرکزی نائب صدر علامہ عارف حسین واحدی کی سربراہی میں اعلیٰ سطی وفد جس میں سیکرٹری مرکزی محرم الحرام کمیٹی شیعہ علماء کونسل پاکستان سید سکندر عباس گیلانی ایڈووکیٹ، علامہ فرحت عباس جوادی، مولانا رضا محمد خان، سید فرید حسین شاہ ممبر صوبائی محرم الحرام کمیٹی، سید نیئر عباس نقوی تحصیل آرگنائزر شیعہ علماء کونسل راولپنڈی، سید محمود نقوی و دیگر عہدیداران و کارکنان نے مرکزی جلوس علم و ذوالجناح، تعزیہ اسلام آباد میں شرکت کی۔ علامہ عارف حسین واحدی نے اس موقع پر موجود میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ فرزند رسول امام حسینؑ اُمت میں نکتہ وحدت اور محور محبت ہیں، امام حسینؑ محسن انسانیت، امن بھائی چارہ، سلامتی اور اتحاد اُمت کا محور اور معیار ہیں، نواسہ رسول ہیں، امام حسینؑ نے اپنی اور اپنے اھلبیت و اصحاب کی قربانی دیکر اسلام کو بچایا۔ علامہ عارف واحدی کا کہنا تھا کہ عزاداری امن، محبت و اتحاد کا درس دیتی ہے، عزاداری کیخلاف کسی قسم کی رکاوٹ یا محدودیت قبول نہیں کریں گے۔

انہوں نے کہا کہ آئین کے مطابق عزاداری سید الشہداء شہری آزادیوں کا مسئلہ ہے، پاکستان کے آئین کے مطابق تمام مکاتب فکر کو اپنے اپنے عقائد کے مطابق شہری آزادیوں سے استفادہ کرتے ہوئے عبادات اور رسومات ادا کرنے کی مکمل آزادی ہے۔ پاکستان میں تمام مکاتب فکر نواسہ رسول کی یاد منا رہے ہیں لیکن علماء کرام، خطبا حضرات، ذاکرین عظام پر پابندی لگانا، عزاداری کو محدود کرنے کی کوشش ہے اور سیکورٹی کے نام پر عزاداروں و منتظمین کو بے جا تنگ کرنے کیلئے کئے جانے والے اقدامات درست نہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہم نے اس ملک میں اتحاد و وحدت کی بات کی اور علامہ سید ساجد علی نقوی کا ملک میں امن کو قائم رکھنے میں بنیادی کردار ہے جسے تمام مسالک کے جید علماء کرام تسلیم کرتے ہیں، کسی بھی مکتب کی توہین کی اجازت نہیں دینگے۔ انہوں نے کہا کہ چہلم کے جلوس و مجالس میں شرکت سے لوگوں کو جو روکا جارہا ہے اس کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہیں اور خصوصاً پنجاب میں جس طرح رکاوٹیں ڈالی جارہی ہیں اور مشکلات ایجاد کی جارہی ہیں وہ قابل قبول نہیں ہیں، وفاقی حکومت سمیت صوبائی حکومتیں بھی اس جانب متوجہ ہوں اور وزیراعلیٰ پنجاب اس کا نوٹس لیں۔

علامہ عارف حسین واحدی نے مزید کہا کہ ایف آئی آر کا اندراج مکمل خاتمہ کیا جائے اور مزید اس سال جو ایف آئی آر ہورہی ہیں وہ بھی ہمارے لئے قابل قبول نہیں ہیں، عزاداری کے بانیان کو اور ماتمیوں، نوحہ خوانوں، مجالس پڑھنے والوں کو فورتھ شیڈول میں ڈالنا بڑی زیادتی ہے۔ ہم اس ملک کے آئین اور قانون جو ہمیں اجازت دیتا ہے اس کے مطابق ہم عزاداری کرتے ہیں، ہم کبھی خلاف قانون کوئی اقدام نہیں کرتے۔عزاداری محبت، رواداری اور اتحاد و حدت کا پیغام دیتی ہے، عزاداری کسی مکتب یا مسلک کیخلاف نہیں اور نہ ہی اس سے انتشار پھیلتا ہے۔ ہاں ہم ان لوگوں کے روز اول سے مخالف ہیں کو مجالس میں غلط زبان استعمال کریں اور کسی کے مقدسات کی توہیں کریں، ہم خود اس کو قبول نہیں کرتے اور جو علماء کرام و ذاکرین مثبت اور امن کا پیغام دیتے ہیں ان کو پابندی کی لسٹ میں نہیں رکھنا چاہیے۔ آخر میں انہوں نے سیلاب کی تباہ کاریوں کے حوالہ سے بات کرتے ہوئے کہا کہ علامہ سید ساجد علی نقوی کی ہدایت پر ملک بھر کے متاثرہ علاقوں میں امدادی سرگرمیاں جاری ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ اس وقت تین کروڑ سے زائد افراد حالیہ بارشوں اور سیلاب سے بلوچستان، سندھ، جنوبی پنجاب، خیبر پختونخوا اور گلگت میں متاثر ہوئے ہیں اور ان کے بچے کھلے آسمان تلے بے یارو مددگار بیٹھے ہوئے ہیں۔ بچے، بوڑھے اور خواتین انتہائی مشکل میں ہیں۔ اللہ تعالی ہر انسان کو اس مشکل سے بچائے لیکن جو متاثرین ہیں اور اس ملک کے معزز شہری ہیں تمام مخیر حضرات جو صاحب حیثیت لوگ ہیں ان کو دعوت دے رہے ہیں کہ وہ آئیں آگے بڑھیں اور مدد کریں یہ لوگ مشکل میں ہیں۔ انہوں نے تنظیمی کارکنوں سے بھی گزاش کی کہ جس طرح بھی ہو سکے ان سیلاب متاثرین کی مدد و تعاون کریں۔ ہم قائد ملت جعفریہ کی طرف سے پورے ملک میں سیلاب زدگان کی مدد کر رہے ہیں لیکن مزید اقدامات کی اشد ضرورت ہے۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button